Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہ ہر صورت ٹھہر جانا پڑے گا

جرم محمد آبادی

بہ ہر صورت ٹھہر جانا پڑے گا

جرم محمد آبادی

MORE BYجرم محمد آبادی

    بہ ہر صورت ٹھہر جانا پڑے گا

    اگر رستے میں مے خانہ پڑے گا

    محبت میں سکون دل کی خاطر

    کسی دن زہر بھی کھانا پڑے گا

    ابھی منزل کہاں اے ذوق منزل

    ابھی تو منزلوں جانا پڑے گا

    نہ پوچھو مجھ سے وجہ بے قراری

    بھری محفل میں شرمانا پڑے گا

    کہاں جاؤں میں تیرے در سے اٹھ کر

    پلٹ کر پھر یہیں آنا پڑے گا

    یہی پر لطف الفت ہو تو پختہ

    سراپا درد بن جانا پڑے گا

    ہیں کیا دیر و حرم ان کی طلب میں

    خدا جانے کہاں جانا پڑے گا

    تمنائے وفاداری سلامت

    انہیں بھی ہاتھ پھیلانا پڑے گا

    جوانی آبروئے زندگی ہے

    یہ دولت کھو کے پچھتانا پڑے گا

    سمجھ لو جرمؔ دستور محبت

    زمانے بھر کو سمجھانا پڑے گا

    مأخذ:

    شعلۂ رنگین (Pg. 42)

    • مصنف: جرم محمد آبادی
      • ناشر: غالب اکیڈمی، بنارس
      • سن اشاعت: 1961

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے