Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بوقت عصر جب اشیا کے سایہ بڑھنے لگے

عمیر نجمی

بوقت عصر جب اشیا کے سایہ بڑھنے لگے

عمیر نجمی

MORE BYعمیر نجمی

    بوقت عصر جب اشیا کے سایہ بڑھنے لگے

    ہم اک مکاں کی طرف سر جھکائے بڑھنے لگے

    کسی گلی میں کرائے پہ گھر لیا اس نے

    پھر اس گلی میں گھروں کے کرائے بڑھنے لگے

    میں چاہتا ہوں کہ اب ہم سمندروں کے بیچ

    زمیں نگلتی کوئی آبنائے بڑھنے لگے

    پھر آج گھر سے نکل کر نئی تھکن کی طرف

    پرانے دن کی تھکن کو اٹھائے بڑھنے لگے

    تھی ترک نسبت و ترکہ میں نسبت معکوس

    سو جائیداد گھٹی تو پرائے بڑھنے لگے

    میں چاہتا ہوں تو میرے خلاف بولا کر

    میں چاہتا ہوں ترے حق میں رائے بڑھنے لگے

    کسی بھی شے کا جنوں بھوکھ کی طرح ہے عمیرؔ

    کہ اس کو جتنا بھی کوئی بڑھائے بڑھنے لگے

    مأخذ :
    • کتاب : آخری تصویر (Pg. 89)
    • Author : عمیر نجمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے