Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بچا لے دھوپ سے ایسا کوئی شجر نہ ملا

اظہر غوری ندوی

بچا لے دھوپ سے ایسا کوئی شجر نہ ملا

اظہر غوری ندوی

MORE BYاظہر غوری ندوی

    بچا لے دھوپ سے ایسا کوئی شجر نہ ملا

    کہیں سراغ وفا قصہ مختصر نہ ملا

    مچل رہے تھے جبین نیاز میں سجدے

    یہ اور بات مقدر سے سنگ در نہ ملا

    کریدتے رہے سب دوست میرے زخموں کو

    سبھی نے طنز کیے کوئی چارہ گر نہ ملا

    وہ کربلا تو نہیں دوستوں کی بستی تھی

    تڑپتے رہ گئے پانی کو بوند بھر نہ ملا

    ہجوم یاروں کا تھا میرے ساتھ ساحل تک

    سمندروں میں مگر کوئی ہم سفر نہ ملا

    لکھا کے لائے تھے محرومیاں مقدر میں

    تجھے دعا نہ ملی اور مجھے اثر نہ ملا

    ابھی تو اشک کی اک بوند سے یہ طوفاں ہے

    قدم سنبھال لے اور آہ میں شرر نہ ملا

    قدم بڑھائے تو پایاب تھا ہر اک دریا

    مگر تلاش تھی جس کی وہی گہر نہ ملا

    ہم اپنی زیست کو کرتے بھی کیا رقم اظہرؔ

    ورق ملا بھی جو سیمیں تو آب زر نہ ملا

    مأخذ:

    خارو گل (Pg. 18)

    • مصنف: اظہر غوری ندوی
      • ناشر: اظہر غوری ندوی
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے