بچھڑ کے غم میں تیرے کتنا تنہا ہو گیا ہوں میں
بچھڑ کے غم میں تیرے کتنا تنہا ہو گیا ہوں میں
گلی کا جوں کوئی ویران کونا ہو گیا ہوں میں
کئی آتے ہیں اندر جھانک جاتے ہیں مرے دل میں
بنا چھت کا کوئی جرجر سا کمرہ ہو گیا ہوں میں
شجر پر اٹکا دیکھا تیرا لہراتا دوپٹہ جو
کھلونا دیکھ جی للچاتا بچہ ہو گیا ہوں میں
یہیں ہے تو بھرم میں اس یوں تکتا رہتا ہوں ہر سو
لگاتا غوطے ساگر میں سفینہ ہو گیا ہوں میں
جی بہلا لیتے ہیں سب ذکر تیرا کر مرے آگے
تھکاوٹ میں سکوں دیتا بچھونا ہو گیا ہوں میں
تری یادوں میں میرا ذہن ایسے اٹکا رہتا ہے
ترے ہر طور کا جیسے ٹھکانا ہو گیا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.