اک دوجے کے باسی ان کو اور بسیرا کیا معلوم
اک دوجے کے باسی ان کو اور بسیرا کیا معلوم
اپنے پن کے باشندوں کو میرا تیرا کیا معلوم
سورج بولے تو سو جائیں سورج بولے تو جاگیں
کیا جانیں یہ دیا جلانا ان کو اندھیرا کیا معلوم
خواب کا جھوٹ جیون سچ میں تل تل مرنا جن کا بھاگ
یہ راتوں کے قیدی ان کو سانجھ سویرا کیا معلوم
بستی سے باہر سانپوں نے بھی تو کچھ پھونکا ہوگا
آدھی راہ سے لوٹا ہو مہمان سپیرا کیا معلوم
باندھی تھیں آشائیں کیا کیا ہم نے اب کے موسم سے
رحمانیؔ اب کون سی رت میں پھولے بہیرا کیا معلوم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.