Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں ان کو ان کے اشاروں کو دیکھا

دور آفریدی

جہاں ان کو ان کے اشاروں کو دیکھا

دور آفریدی

MORE BYدور آفریدی

    جہاں ان کو ان کے اشاروں کو دیکھا

    وہیں دل کی سازش کے ماروں کو دیکھا

    میں کچھ بے تکی باتیں باتیں سنا دوں

    تڑپتے ہوئے آبشاروں کو دیکھا

    ستارے بھی سونے لگے وہ نہ آئے

    خلاف تمنا سہاروں کو دیکھا

    بھنور کے فسانے سناتا رہا ہوں

    نہ ساحل کو دیکھا نہ دھاروں کو دیکھا

    جہاں خود کو دیکھا خزاں ہی خزاں ہے

    جہاں ان کو دیکھا بہاروں کو دیکھا

    کیا احتجاج اس زمانے نے اس کا

    کسی دھن میں جب بے قراروں کو دیکھا

    یہ چھپ چھپ کے یکجا پئیں دورؔ و زاہد

    کسی نے بھی ان شاہکاروں کو دیکھا

    مأخذ:

    ویرانیاں (Pg. 26)

    • مصنف: دور آفریدی
      • ناشر: دور آفریدی
      • سن اشاعت: 1970

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے