جس طرح رنج میں آنکھوں کی نمی کا ہونا
جس طرح رنج میں آنکھوں کی نمی کا ہونا
ایسا ہوتا ہے محبت میں کسی کا ہونا
کیوں نہ پھر اس سے تعلق کو نبھایا جائے
جب کسی اور کا ہونا ہے اسی کا ہونا
تیرا سورج کے قبیلے سے تعلق تو نہیں
یہ کہاں سے تجھے آیا ہے سبھی کا ہونا
منہ میں ابھرے ہوئے چھالے کی طرح ہے ترا نام
اتنا آساں نہ سمجھ کم سخنی کا ہونا
عشق دیمک کی طرح چاٹ لیا کرتا ہے
اب ضروری نہیں آشفتہ سری کا ہونا
- کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 90)
- Author :عباس تابش
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.