Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو فقط رہتے ہوں دن کو بے قرار

جگدیش راج فگار

جو فقط رہتے ہوں دن کو بے قرار

جگدیش راج فگار

MORE BYجگدیش راج فگار

    جو فقط رہتے ہوں دن کو بے قرار

    مہوشوں میں کیجئے ان کا شمار

    جس پہ سہواً ہو گیا میرا نزول

    ذات اس کی ہو گئی بس آب دار

    وہ مری سانسوں کے رستے ہو لیا

    جو اٹھا دل سے کبھی گرد و غبار

    خالق کونین سے کیا واسطہ

    جب مرا کردار ٹھہرا کردگار

    دن کو ہوں میں گرم شب کو سرد ہوں

    میری ہستی کیا نہیں ہے ریگ زار

    کشمکش جاری ہے جو افلاک میں

    دیکھیے حاصل ہو کس کو اقتدار

    اور بھی تو ہیں یہاں کتنے مقیم

    پاؤں دھرتی پر نہ تو اتنے پسار

    موت سے کہہ دو نہ اس میں دخل دے

    زیست سے ہے ربط میرا استوار

    موت کا پہلے ہی پرتو دیکھ لوں

    دل کے درپن پر ہے اس کا انحصار

    ایک سوکھا کھیت ہے وہ جس جگہ

    میں وہاں ہوں آب جو کا رہ گزار

    یہ جو عالم ہے کبھی اک دیس تھا

    اس سے کٹ کر بن گئے کتنے دیار

    خاک ہوں یا موم ہوں کیا امتیاز

    شمع محفل ہوں کہ ہوں شمع مزار

    حبس کے زندان میں رکھا ہے کیوں

    میں تو زندانی نہیں ہوں اے فگارؔ

    مأخذ:

    شفق سخن (Pg. 56)

    • مصنف: جگدیش راج فگار
      • ناشر: جگدیش راج فگار
      • سن اشاعت: 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے