Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو عجلت میں کیا ہے کام وہ انسب نہیں ہوتا

صہبا وحید

جو عجلت میں کیا ہے کام وہ انسب نہیں ہوتا

صہبا وحید

MORE BYصہبا وحید

    جو عجلت میں کیا ہے کام وہ انسب نہیں ہوتا

    کوئی یہ بات کیوں کہتا اگر مطلب نہیں ہوتا

    ہمارے دور میں ہر کام منصوبے سے ہوتا ہے

    جنم ہوتا تھا پہلے حادثہ وہ اب نہیں ہوتا

    مہورت دیکھ کر ہم کام سرانجام دیتے ہیں

    کہا کس نے ہمارا ماہ در عقرب نہیں ہوتا

    کہیں رہ لو نہیں ہوگا کوئی بھی پوچھنے والا

    ہمارے شہر بس جاتے ہیں یونہی ڈھب نہیں ہوتا

    خدا کی مہربانی سے نظام ملک چلتا ہے

    قضیہ بیش و کم کا بھی کہاں اور کب نہیں ہوتا

    نہیں ہونے پہ ہوتا ہے سبھی کچھ ملک میں یارو

    یہاں داد و ستد کے واسطے منصب نہیں ہوتا

    دیانت ہو کہ ایماں ہو یہ فرسودہ تصور ہیں

    جہاں دولت کی پوجا ہو وہاں یہ سب نہیں ہوتا

    سیاست میں تجارت ہو تو دشمن سے بھی ملتے ہیں

    اصولی بے اصولا پن کہیں صاحب نہیں ہوتا

    فریب آگہی ہے یاں تصور خیر و شر کا بھی

    جہاں ہو فلسفہ غالب وہاں مذہب نہیں ہوتا

    گزر جائے جو اچھے سے غنیمت جانئے اس کو

    کسی کا مونس و غم خوار شہر شب نہیں ہوتا

    ہمارے دیس کا معشوق اس دم ناز کرتا ہے

    خلل انداز تنہائی میں کوئی جب نہیں ہوتا

    لبوں میں شہد چاہ ناف میں کافور ہوتا ہے

    ہمارے دل رباؤں کے چہ غبغب نہیں ہوتا

    رمیدہ خوردہ جو ہے تو نشستیں دور ہوتی ہیں

    ہمارا لاکھ ہم مکتب ہو ہم مکتب نہیں ہوتا

    دکھا کر آگ کاغذ کو ہم اس کے راز پڑھتے ہیں

    اگرچہ خط کا مضموں کوئی غیر اغلب نہیں ہوتا

    محبت ہم بھی کرتے ہیں محبت وہ بھی کرتا ہے

    مگر کیا کیجیے اظہار لب بر لب نہیں ہوتا

    اذیت دوش و فردا کی جسے ہر روز رہتی ہے

    تو ہم جیسے ملنگوں کا وہ ہم مشرب نہیں ہوتا

    برائی پھر نہیں رہتی برائی عام ہونے پر

    کسی کو باز خواہی کا اجارہ تب نہیں ہوتا

    کہا صہباؔ نے بسم الله مجرہا و مرساہا

    مری کشتی کا کیا ہوتا جو حافظ رب نہیں ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے