Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں کے عہد میں آوارہ کو بہ کو ہونا

سید اقبال حیدر

جنوں کے عہد میں آوارہ کو بہ کو ہونا

سید اقبال حیدر

MORE BYسید اقبال حیدر

    جنوں کے عہد میں آوارہ کو بہ کو ہونا

    بغیر مشک کے سانسوں کا مشک بو ہونا

    اسی نے چاہا نگاہوں کے روبرو ہونا

    وگرنہ سہل نہ تھا اس سے گفتگو ہونا

    عبا قبا کے لیے تو یہ بات ممکن ہے

    جگر کے چاک کا ممکن نہیں رفو ہونا

    نہ جانے کب سے ہے حیرت زدہ بنائے ہوئے

    اس ایک سو کا نگاہوں میں چار سو ہونا

    طلوع ہونا افق پر مہ وصال سا کچھ

    ترے بدن کا سر شام رنگ و بو ہونا

    جہاں جہاں سے نکل کر یہ برق گرتی ہے

    وہاں وہاں ہے یہ چاک فلک رفو ہونا

    تھکن ملال اداسی سفر کی ناکامی

    یہ ہو قبول تو سرگرم جستجو ہونا

    میں اپنا خون دئے جا رہا ہوں دنیا کو

    اب اس کے بعد شفق کو ہے سرخ رو ہونا

    شب فراق نے آسان کر دیا اقبالؔ

    ہمارے اشک کا جگنو کے رو بہ رو ہونا

    مأخذ:

    اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 537)

      • ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے