جنون میں کر دیا تھا کب کچھ نہیں پتہ تھا
جنون میں کر دیا تھا کب کچھ نہیں پتہ تھا
میں عشق میں مبتلا تھا تب کچھ نہیں پتہ تھا
یہ ڈھونڈھتے ہو جو اب جنوں سے فرار کی راہ
تم اس طرف آئے کیوں تھے جب کچھ نہیں پتہ تھا
سمجھ نہیں آ رہی تھی روؤں پھروں کہ سوؤں
تھی ہجر کی پہلی پہلی شب کچھ نہیں پتہ تھا
مجھے بس اتنا پتہ تھا افسردگی بہت ہے
نتیجہ دورانیہ سبب کچھ نہیں پتہ تھا
میں چومتا تھا وہ ہاتھ دیوانہ وار نجمیؔ
وہ خبط تھا عشق یا ادب کچھ نہیں پتہ تھا
- کتاب : آخری تصویر (Pg. 21)
- Author : عمیر نجمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.