Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خفی رہا یا جلی عالم شہود میں تھا

نقاش علی بلوچ

خفی رہا یا جلی عالم شہود میں تھا

نقاش علی بلوچ

MORE BYنقاش علی بلوچ

    خفی رہا یا جلی عالم شہود میں تھا

    میں امر کن سے بھی پہلے کسی وجود میں تھا

    کسی صدا نے برانگیختہ کیا مجھ کو

    وگرنہ میں بھی اسی حلقۂ خمود میں تھا

    مجھے شعور دیا بعثت پیمبر نے

    پھر اس کے بعد میں اللہ کے جنود میں تھا

    مجھے حسین نے ذرے سے ماہتاب کیا

    میں بے نشان تماشائے ہست و بود میں تھا

    نہ جد و جہد مسلسل نے سوز و ساز حیات

    مثال شجر زمیں بوس میں جمود میں تھا

    اندھیری رات میں ندرت ملی ستارے کو

    تمام روز وہ ڈوبا ہوا کبود میں تھا

    تلاش منزل ہستی میں خاک بازی کی

    مرا مقام مگر قلعۂ عمود میں تھا

    مجھے قیام کے قابل کیا ارادے نے

    میں ایک عمر تلک حالت قعود میں تھا

    وہ کر و فر تخیل کے ناشران تو تھے

    مگر ہر ایک نمائش میں یا نمود میں تھا

    میں مد و جزر تخیل کو اس کے نام کروں

    کہ جس کا ذکر ہمیشہ مرے درود میں تھا

    وہ تخت خاک پہ بیٹھا وہی قلندر ہے

    کہ جس کے سامنے جبریل بھی سجود میں تھا

    متاع قافلۂ عشق جب لٹی نقاشؔ

    وہ میرے ملک ستم کیش کی حدود میں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے