Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر کے پاس رہ کر بھی پہنچ سے دور ہو جانا

احمد مشرف خاور

نظر کے پاس رہ کر بھی پہنچ سے دور ہو جانا

احمد مشرف خاور

MORE BYاحمد مشرف خاور

    نظر کے پاس رہ کر بھی پہنچ سے دور ہو جانا

    محبت میں اسے کہتے ہیں ہم مجبور ہو جانا

    خوشا اے دل مداوا ان کے زخموں کا نہیں ورنہ

    کہاں ہر زخم کی قسمت میں ہے ناسور ہو جانا

    بڑھانا اس طرح سے بے قراری اور بھی دل کی

    جھلک عشاق کو دکھلا کے پھر مستور ہو جانا

    محبت کا ہمارا دائرہ بس اتباع تک ہے

    ہمیں زیبا نہیں ہے سرمد و منصور ہو جانا

    نظر چھلکے نہ چھلکے منحصر ہے ظرف پر لیکن

    ہے پہلی شرط دل کا درد سے معمور ہو جانا

    نظر کو تاب نظارہ رہی ہے تیرے جلووں کی

    کہ لازم تو نہیں ہر جلوہ گہ کا طور ہو جانا

    تجھے پا لینے کا احساس اس کو کہتے ہیں شاید

    ترے عارض کو چھو کر زلف کا مغرور ہو جانا

    ہمیں کیا راس آئے بادہ و ساغر کہ اپنا تو

    نگاہوں پہ ہے ان کی منحصر مخمور ہو جانا

    لباس خاک ہی سے جب مری ساری فضیلت ہے

    تو کیوں کر زیب ہے مجھ کو بھلا پھر نور ہو جانا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے