Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تردد میں ہیں سب کعبوں کا بت خانوں کا کیا ہوگا

اشرف رفیع

تردد میں ہیں سب کعبوں کا بت خانوں کا کیا ہوگا

اشرف رفیع

MORE BYاشرف رفیع

    تردد میں ہیں سب کعبوں کا بت خانوں کا کیا ہوگا

    مجھے یہ فکر ہے گمراہ انسانوں کا کیا ہوگا

    بہار آتے ہی پہلی بات یہ کہتے ہیں دیوانے

    چمن آراستہ ہے ہائے ویرانوں کا کیا ہوگا

    حقیقت پھر حقیقت ہے سمجھ لو سوچ لو تم بھی

    زباں کھولیں گے ہم جس وقت افسانوں کا کیا ہوگا

    غریبوں کو جگہ ملتی نہیں ہے سر چھپانے کو

    یہی عالم رہا کچھ دن تو ایوانوں کا کیا ہوگا

    بھلا یہ آبروئے جام و مینا رہ بھی سکتی ہے

    اگر مے خوار اٹھ جائیں تو مے خانوں کا کیا ہوگا

    ہمارے دم سے طوفانوں کا زور و شور قائم ہے

    ہمارے ڈوبنے کے بعد طوفانوں کا کیا ہوگا

    اسیروں کی رہائی سے کوئی خطرہ نہیں لیکن

    نگہبانوں کو یہ ڈر ہے کہ زندانوں کا کیا ہوگا

    یہ تبدیلی نظام میکدہ پر ظلم ہے ساقی

    تو آنکھوں سے پلا دے گا تو پیمانوں کا کیا ہوگا

    بجھا کر شمع خود ہی دیکھ لو اشرفؔ سے مت پوچھو

    بجھے گی شمع محفل جب تو پروانوں کا کیا ہوگا

    مأخذ:

    عود غزل (Pg. 123)

    • مصنف: اشرف رفیع
      • ناشر: اعجاز پرنٹنگ پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1981

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے