Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تصویر باغ و منظر دریا الٹ گیا

ظفر اقبال

تصویر باغ و منظر دریا الٹ گیا

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    تصویر باغ و منظر دریا الٹ گیا

    بیٹھے بٹھائے طاق تماشا الٹ گیا

    ہم بھی گئے تھے گرمئ بازار دیکھنے

    وہ بھیڑ تھی کہ چوک میں تانگہ الٹ گیا

    کیسا ہمیں ستائے رکھا چشمکوں کے ساتھ

    کی ہم نے چھیڑ چھاڑ تو کیسا الٹ گیا

    جیسے گئے تھے موت کی محفل سے لوٹ آئے

    ہاتھوں میں آ کے زہر کا پیالہ الٹ گیا

    جنات وہ اٹھے ہیں کہ روئے زمین پر

    انساں کے اقتدار کا تختہ الٹ گیا

    نقاد کہنہ پر اثر شعر نو ہے یہ

    پڑھ کر غزل غریب کا بھیجا الٹ گیا

    مأخذ :
    • کتاب : غزل کا شور (Pg. 39)
    • Author : ظفر اقبال
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے