Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کی یاد کا عطر لگا کر نکلا تھا

قمر نقوی

اس کی یاد کا عطر لگا کر نکلا تھا

قمر نقوی

MORE BYقمر نقوی

    اس کی یاد کا عطر لگا کر نکلا تھا

    کیا سودا میں سر میں لے کر نکلا تھا

    صبح کے سورج کا چہرہ تھا رخشندہ

    رات کے خوں کا غازہ مل کر نکلا تھا

    جانے کیوں اپنے کو شیشہ جانا پھر

    خود ہی ہاتھ میں سنگ اٹھا کر نکلا تھا

    اس نے راہ کے سارے پتھر توڑ دئے

    وہ جو پہلی ٹھوکر کھا کر نکلا تھا

    رنگینی اور خوشبو مجھ پر قرباں تھی

    اس کا قصیدہ جب میں پڑھ کر نکلا تھا

    جانے انساں نے کیا سوچا ہوگا جب

    سورج پہلی بار فلک پر نکلا تھا

    دور خزاں کے ختم کا یوں اعلان ہوا

    تازہ پتا شاخ شجر پر نکلا تھا

    مأخذ:

    اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 132)

      • ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے