Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کو احساس کی خوشبو سے رہا کرنا تھا

فرزانہ نیناں

اس کو احساس کی خوشبو سے رہا کرنا تھا

فرزانہ نیناں

MORE BYفرزانہ نیناں

    اس کو احساس کی خوشبو سے رہا کرنا تھا

    پھول کو شاخ سے کھلتے ہی جدا کرنا تھا

    پوچھ بارش سے وہ ہنستے ہوئے روئی کیوں ہے

    موسم اس نے تو نشہ بار ذرا کرنا تھا

    تلخ لمحے نہیں دیتے ہیں کبھی پیاسوں کو

    سانس کے ساتھ نہ زہراب روا کرنا تھا

    کس قدر غم ہے یہ شاموں کی خنک رنگینی

    مجھ کو لو سے کسی چہرے پہ روا کرنا تھا

    چاند پورا تھا اسے یوں بھی نہ تکتے شب بھر

    یوں بھی یادوں کا ہر اک زخم ہرا کرنا تھا

    دونوں سمتوں کو ہی مڑنا تھا مخالف جانب

    ساتھ اپنا ہمیں شعروں میں لکھا کرنا تھا

    کرب سے آئی ہے نیناں میں یہ نیلاہٹ بھی

    درد کی نیلی رگیں دل میں رکھا کرنا تھا

    مأخذ:

    اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 430)

      • ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے