Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اٹھایا فائدہ جس نے ہمیشہ بے زبانی کا

حبیبہ اکرام

اٹھایا فائدہ جس نے ہمیشہ بے زبانی کا

حبیبہ اکرام

MORE BYحبیبہ اکرام

    اٹھایا فائدہ جس نے ہمیشہ بے زبانی کا

    وہی تو مرکزی کردار تھا میری کہانی کا

    خیانت بھی نہ ہو پائی تھی روزہ دار آنکھوں سے

    وہ کفارے میں کر بیٹھے تقاضا زندگانی کا

    سر تسلیم خم کر دے وہ میرے روبرو آ کر

    اگر احساس ہو جائے مری آنکھوں کے پانی کا

    سر محفل اسی نے کر دیا بے آبرو آخر

    کیا کرتا تھا جو دعویٰ ہماری پاسبانی کا

    لگے ہیں دل پہ جتنے زخم سب ناسور ہو جاتے

    لگا لیتی اگر مرہم تمہاری مہربانی کا

    سبھی کچھ چھن چکا ہے در بدر بھی ہو گئے پھر بھی

    نشہ اترا نہیں ذہنوں سے اب تک حکمرانی کا

    نہیں دیکھا گیا یہ بھی حبیبہؔ اہل دنیا سے

    بڑی مشکل سے ہاتھ آیا تھا لمحہ شادمانی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے