Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برسات کی شام

بسمل الہ آبادی

برسات کی شام

بسمل الہ آبادی

MORE BYبسمل الہ آبادی

    کس قدر دل کش سہانی شام ہے برسات کی

    بولنے والی ہے اب تصویر گویا رات کی

    دامن مغرب میں پوشیدہ رخ خورشید ہے

    آمد آمد ہے قمر کی اس کا شوق دید ہے

    خامۂ قدرت کے پائے ڈھب شفق کے رنگ میں

    سر بہ سر ڈوبے ہوئے ہیں سب شفق کے رنگ میں

    سر اٹھا کر آسماں کی جامہ زیبی دیکھیے

    اس کی رنگینی میں کیا ہے دل فریبی دیکھیے

    یہ رو پہلا یہ سنہرا رنگ ہی کچھ اور ہے

    رنگ ہی کچھ اور بے شک ڈھنگ ہی کچھ اور ہے

    کام سونے کا بنا ہے گنبد افلاک پر

    ضو فگن ہوتا ہے عالم اس کا فرش خاک پر

    بزم گردوں پر ہوا ہے انجمن آرا کوئی

    جھانکتا پردے سے ہے شاید یہ مہ پارہ کوئی

    میں نہ کیوں قربان جاؤں اس ادا اس ڈھنگ کے

    آسماں پر کھل رہے ہیں پھول لاکھوں رنگ کے

    ہیں لکیریں مختلف رنگوں کی رنگیں داغ ہے

    یہ خدا کی شان ہے کیا آسماں پر باغ ہے

    شام ہے برسات کی دلچسپ منظر ساتھ ہے

    دیکھیے ہوتا ہے کیا قدرت کا اس میں ہاتھ ہے

    صورت تصویر چپ بسملؔ ہوئے یہ بول کر

    حسن کی دنیا ہے دیکھو دیدۂ دل کھول کر

    مأخذ:

    Jazbat-e-bismil (Pg. E-67 B-52)

    • مصنف: بسمل الہ آبادی
      • اشاعت: 2014
      • ناشر: انڈین پریس، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1932

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے