سیروں مرے بدن سے لہو ہاں نکل گیا
سیروں مرے بدن سے لہو ہاں نکل گیا
سر کیا ڈھنکا کہ زور ہی جینا نکل گیا
ہمدم بلا سے میری اگر جان پر بنی
ارمان تیرے دل کا تو درباں نکل گیا
گھوڑے ولایتی نے عراقی کے ماری لات
سچ ہے مری زبان سے یہ ہاں نکل گیا
بے تے کی مولوی کی فضیلت کے لاگ سے
دق ہو کے مدرسے سے الف خاں نکل گیا
جوتے سے کوڑا نیک قدم سے کریں گے وہ
اپنا تو پاؤں بیچ سے گویاں نکل گیا
کل کانپور ناک کریما کی کاٹ کے
لڑکا بغل میں لے کے گلستاں نکل گیا
کوڑی نہ خرچی کہتی ہیں چکلے کی کسبیاں
کیا مفت جانؔ گھور کے پریاں نکل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.