aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",KaOe"
پرائم ہیلتھ کیر اکاڈمی
ناشر
ملک فضل الدین ککےزئی
مترجم
ملک چنن الدین ککے زئی
مدیر
گویند رامچندر کالے
مصنف
نعمانی کیئر فاؤنڈیشن، لکھنو
اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن، دہلی
دی کیر اینڈ کیور، کولکاتا
پنڈت دیوراج دیو کالے بالوی
میر علی شیر قانع
سنٹرل ککے زئی ایسوسی ایشن، لاہور
کیٹ سیریڈی
1899 - 1975
یہ بستی ہے مسلمانوں کی بستییہاں کار مسیحا کیوں کریں ہم
نہ ایسی خوش لباسیاںکہ سادگی گلہ کرے
دام ہر موج میں ہے حلقۂ صد کام نہنگدیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر ہوتے تک
تیرے کعبے کو جبینوں سے بسایا ہم نےتیرے قرآن کو سینوں سے لگایا ہم نے
کون اس گھر کی دیکھ بھال کرےروز اک چیز ٹوٹ جاتی ہے
نظموں کا وسیع ذخیرہ-اردو شاعری کی ایک صنف اردو میں نظم کی صنف انیسویں صدی کی آخری دہائیوں کے دوران انگریزی کے اثر سے پیدا ہوئی جو دھیرے دھیرے پوری طرح قائم ہو گئی۔ نظم بحر اور قافیے میں بھی ہوتی ہے اور اس کے بغیر بھی۔ اب نثری نظم بھی اردو میں مستحکم ہو گئی ہے۔
شعر وادب کے سماجی سروکار بھی بہت واضح رہے ہیں اور شاعروں نے ابتدا ہی سے اپنے آس پاس کے مسائل کو شاعری کا حصہ بنایا ہے البتہ ایک دور ایسا آیا جب شاعری کو سماجی انقلاب کے ایک ذریعے کے طور پر اختیار کیا گیا اور سماج کے نچلے، گرے پڑے اور کسان طبقے کے مسائل کا اظہار شاعری کا بنیادی موضوع بن گیا ۔آپ ان شعروں میں دیکھیں گے کہ کسان طبقہ زندگی کرنے کے عمل میں کس کرب اور دکھ سے گزرتا ہے اور اس کی سماجی حثیت کیا ہے ۔ مزدوروں پر کی جانے والی شاعری کی اور بھی کئی جہتیں ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
ہنرمندی انسان کی شخصیت کو نکھارتی ہے ۔ ہر شخص اپنے اندر کچھ صلاحیتیں لے کر پیدا ہوتا ہے جن کو پہچان کر وہ ایک بڑے ہنر میں تبدیل کر لیتا ہے اور یہی ہنر اس کی شخصیت کی پہچان بنتا ہے ۔ ہنر کے عنوان سے ہم جو اشعار آپ تک پہنچا رہے ہیں وہ زندگی میں نئے حوصلوں سے بھرتے ہیں اور نئی منزلوں پر گامزن کرتے ہیں ۔
کار جہاں دراز ہے
قرۃالعین حیدر
سوانحی
ناول
کالے لوگوں کی روشن نظمیں
امجد اسلام امجد
شاعری
قاطع برہان
مرزا غالب
تنقید
نظم
کوے اور کالا پانی
نرمل ورما
افسانہ / کہانی
کارِ جہاں دراز ہے
خواتین کی تحریریں
الجھی لڑکی کالے بال
کرشن چندر
Story Collection
کالے کوس
بلونت سنگھ
نقد قاطع برہان
ڈاکٹر نذیر احمد
خدا خیر کرے
رؤف رحیم
پہاڑ کاٹتے ہوئے
قیصر شمیم
مجموعہ
تحفۃ الکرام
ہندوستانی تاریخ
جب ارض خدا کے کعبے سےسب بت اٹھوائے جائیں گے
میرے کعبے کو جبینوں سے بسایا کس نےمیرے قرآن کو سینوں سے لگایا کس نے
کسی طرح تو جمے بزم مے کدے والونہیں جو بادہ و ساغر تو ہاؤ ہو ہی سہی
ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھےکس کو سیراب کرے وہ کسے پیاسا رکھے
ثابت ہوا سکون دل و جاں کہیں نہیںرشتوں میں ڈھونڈھتا ہے تو ڈھونڈا کرے کوئی
پریشاں ہو تم بھی پریشاں ہوں میں بھیچلو مے کدے میں وہیں بات ہوگی
جب شہر کے لوگ نہ رستا دیں کیوں بن میں نہ جا بسرام کرےدیوانوں کی سی نہ بات کرے تو اور کرے دیوانا کیا
کل کوئی مجھ کو یاد کرے کیوں کوئی مجھ کو یاد کرےمصروف زمانہ میرے لیے کیوں وقت اپنا برباد کرے
مے کدے میں کیا تکلف مے کشی میں کیا حجاببزم ساقی میں ادب آداب مت دیکھا کرو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books