aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "برعکس"
راشد برادس
ناشر
کرشنا برادس، کانگڑا
فرینک برادس اینڈ کمپنی، نوئیڈا
وین وائک بروکس
مصنف
جیرالڈین بروکس
born.1955
جو برعکس چاہے، توووں موڑیوزمیں سے لگا اور تا آسماں
اس مقام پرایک تیسرے صاحب نے (جن سےمیں واقف نہیں) ’’روئے سخن کسی کی طرف ہو تو روسیاہ‘‘ والے لہجے میں نیک نیتی اور صاف دلی کا تجزیہ کرتے ہوئے فرمایا کہ بعض لوگ اپنی پیدائشی بزدلی کے سبب تمام عمر گناہوں سے بچے رہتے ہیں۔ اس کے برعکس بعضوں...
البتہ وہ مسکرایا اکثر کرتی تھی۔ جب وہ مسکراتی تو اس کے ہونٹ کھل جاتے اور آنکھیں بھیگ جاتیں۔ ہاں تو میں سمجھتی تھی کہ آپا چپکی بیٹھی ہی رہتی ہے۔ ذرا نہیں ہلتی اور بن چلے لڑھک کر یہاں سے وہاں پہنچ جاتی ہے جیسے کسی نے اسے دھکیل...
میرا خیال تھا کہ نیلم اپنا ہاتھ کھینچ کر راج کشور کے منہ پر ایک ایسا چانٹا جڑے گی کہ ریکارڈنگ روم میں پی این موگھا کے کانوں کے پردے پھٹ جائیں گے۔ مگر اس کے برعکس مجھے نیلم کے پتلے ہونٹوں پر ایک تحلیل شدہ مسکراہٹ دکھائی دی۔ جس...
کہ لگائے نہ لگے اور بجھائے نہ بجھے مگر اس کے برعکس وہ یہ آگ خود اپنی ماچس سے لگانا چاہتا تھا۔اس نے اس کوشش میں کئی ماچسیں جلائیں۔ میرا مطلب ہے کہ کئی لڑکیوں کے عشق میں گرفتار ہو جانے کے لیے نت نئے سوٹ سلوائے، بڑھیا سے بڑھیا...
تخلیقی زبان ترسیل اور بیان کی سیدھی منطق کے برعکس ہوتی ہے ۔ اس میں کچھ علامتیں ہیں کچھ استعارے ہیں جن کے پیچھے واقعات ، تصورات اور معانی کا ایک پورا سلسلہ ہوتا ہے ۔ صیاد ، نشیمن ، قفس جیسی لفظیات اسی قبیل کی ہیں ۔ شاعری میں صیاد چمن میں گھات لگا کر بیٹھنے والا ایک شخص ہی نہیں رہ جاتا بلکہ اس کی کرداری صفت اس کے جیسے تمام لوگوں کو اس میں شریک کرلیتی ہے ۔ اس طور پر ایسی لفظیات کا رشتہ زندگی کی وسعت سے جڑ جاتا ہے ۔ یہاں صیاد پر ایک چھوٹا سا انتخاب پڑھئے ۔
روشنی کے برعکس حالت کو ہم اندھیرے سے تعبیرکرتے ہیں لیکن شاعری میں یہ اندھیرا پھیل کرزندگی کی ساری منفیت کوگھیر لیتا ہے ۔ یہ صرف ایک پہلوہے ۔ اندھیرے کو اور بھی کئی استعاراتی شکلوں میں استعال کیا گیا ہے ۔ بعض جگہوں پریہی اندھیراجدید زندگی کی خیرہ کن روشنی کے مقابلے میں ایک طاقت بن کرسامنے آتا ہے اورزندگی کی مثبت اقدارکا اظہاریہ ہوتا ہے ۔ یہ صرف ایک لفظ نہیں ہے بلکہ تصورات کے دور تک پھیلے ہوئے علاقے کی ایک خارجی علامت ہے ۔
تخلیقی زبان ترسیل اور بیان کی سیدھی منطق کے برعکس ہوتی ہے ۔ اس میں کچھ علامتیں ہیں کچھ استعارے ہیں جن کے پیچھے واقعات ، تصورات اور معانی کا پورا ایک سلسلہ ہوتا ہے ۔ چمن ،صیاد ، گلشن ،نشیمن ، قفس جیسی لفظیات اسی قبیل کی ہیں ۔ یہاں جو شاعری ہم پیش کر رہے ہیں وہ چمن کی ان جہتوں کو سامنے لاتی ہے جو عام طور سے ہماری نگاہوں سے اوجھل ہوتی ہیں ۔
बर-अक्सبرعکس
on the contrary, in opposition (to), as against
विसदृश, प्रतिकूल, खिलाफ़, प्रत्युत, बरखिलाफ़ ।
عکس برعکس
شمیم احمد صدیقی
پردے کے پیچھے
نسائیت
عکس اور برعکس
سدھا مورتی
پوسٹ باکس نمبر۔203 نالا سوپارا
چترا مدگل
ناول
بلیک باکس
کشمیری لال ذاکر
شکست ظلمت
افسانہ
قصہ فتوح الیمن
ابو الحسن البکری
تاریخ
بدھ رام کو کبھی کبھی اپنی بے انصافی کا احساس ہوتا۔ وہ سوچتے کہ اس جائداد کی بدولت میں اس وقت بھلا آدمی بنا بیٹھا ہوں اور اگر زبان تسکین یا تشفّی سے صورت حال میں کچھ اصلاح ہوسکتی تو انھیں مطلق دریغ نہ ہوتا لیکن مزید خرچ کا خوف...
میں یہ مضمون لکھ رہا ہوں اور مجھے ڈر ہے کہ منٹو مجھ سے خفا ہو جائے گا۔ اس کی ہر چیز برداشت کی جاسکتی ہے مگر خفگی برداشت نہیں کی جا سکتی۔ خفگی کے عالم میں وہ بالکل شیطان بن جاتا ہے لیکن صرف چند منٹوں کے لیے اور...
ایسا نہیں ہے کہ آہنگ شعری حسن کا حصہ نہیں ہوتا۔ لیکن اپنے مشینی ڈھانچے کے علاوہ بقیہ سارا آہنگ معنی کا محکوم اور مرہون منت ہوتا ہے۔ اس مشینی ڈھانچے کی بھی اہمیت ہے، بلکہ بعض اوقات تو مشینی ڈھانچے کو ہی زیادہ اہمیت دینی ہوتی ہے، جیسا کہ...
وہ ذرا معمول سے دیر میں گھر آتے ہیں تو میں پریشان ہو جاتی ہوں۔ ان کا سر بھی درد کرے تو میری جان نکل جاتی ہے۔ آج اگر تقدیر ان کے عوض مجھے کوئی علم اورعقل کا پتلا، حسن کا دیوتا بھی دے تو میں اس کی طرف آنکھ...
میں نے بخوشی منو میاں کا حق منومیاں کو سونپ دیا اور جب اس میں جھولتے جھولتے ان کی آنکھ لگ گئی تو ان کے والد بزرگوار کو زبان تالو سے لگی۔ اب سنئے مجھ پر کیا گزری۔ مرزا خود تو فولڈنگ چارپائی پر چلے گئے مگر جس چارپائی پر...
اس آئنے نے اصولوں پہ ضد نہ کی ورنہمیں اپنے آپ کے برعکس ہونے والا تھا
سعید کا باپ اس پر اکثر سخت ناراض رہتا تھا۔ وہ ایک تیز طبیعت کا سخت گیر باپ تھا۔ اس کو اپنے بیٹے کی ان حرکتوں پر سخت غصہ آتا تھا اور چنانچہ وہ اس کو کڑی سے کڑی سزا بھی دیتا، لیکن وہ اپنی زندگی میں اس کو سدھارنے...
ایک بچارہ جہازی غلام تھا کہ اس نے قید زنجیر اور جہازی محنت کی تکلیف سے دق ہو کر اس عذاب کو چھوڑا تھا اور جھولے کے مرض کو لے لیا تھا۔ اسے دیکھا کہ دو قدم چل کر بیٹھ گیا ہے اور سر پکڑ کر بسور رہا ہے۔ غرض...
خوش قسمتی سے موقع بھی جلد مل گیا پچھلے سال مصروٹبیسرکے میلے سے بیلوں کی ایک اچھی گوئیاں مول لائے تھے۔ پچھائیں نسل کے خوبصورت بیل تھے مہینوں تک قرب وجوارکے لوگ انھیں دیکھنے آتے رہے۔ اس پنچایت کے ایک مہینہ بعد ایک بیل مرگیا۔ جمّن نے اپنے دوستوں سے...
شاہ صاحب نے چند لمحات اپنے حافظے کو پھر ٹٹولا اور اپنی داستان شروع کی،’’منٹو صاحب! جیسا کہ میں آپ سے پہلے عرض کرچکا ہوں کہ میں کابل میں تھا۔ یہ کوئی دس برس پہلے کی بات ہے جب میری صحت بہت اچھی تھی۔ یوں تو میں اب بھی تنومند...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books