aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "इरम"
ارم لکھنوی
1910 - 1967
شاعر
ارم زہرا
born.1982
صائمہ ارم
مصنف
ارم انصاری
رضوانہ ارم
قمر قدیر ارم
ریحانه ارم
ارم خان
ناشر
ارم سرسوی
ارم پبلیکیشنز، مرادآباد
ادارہ ارم، حیدرآباد
ارم ایجوکیشنل سوسائٹی، لکھنؤ
ماریہ ارم
ارم بشری
مدیر
ارم پبلیشنگ ہاؤس، پٹنہ
ہوا خیمہ زن کاروان بہارارم بن گیا دامن کوہسار
جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیںخیاباں خیاباں ارم دیکھتے ہیں
مانند کہربا ہے رخ آفتاب زردہے روکش فضائے ارم وادی نبرد
انگشت عطارد سے قلم چھوٹ پڑا ہے خورشید کے پنجے سے علم چھوٹ پڑا ہے
طوبائے بہشتی ہے تمہارا قد رعناہم کیونکر کہیں سرو ارم کہہ نہیں سکتے
موت ایک ایسا معمہ ہے جو نہ سمجھنے کا ہے اور نہ سمجھانے کا۔ شاعروں اور تخلیق کاروں نے موت اور اس کے ارد گرد پھیلے ہوئے غبار میں سب سے زیادہ ہاتھ پیر مارے ہیں لیکن حاصل ایک بےاننت اداسی اور مایوسی ہے ۔ یہاں ہم موت پر اردو شاعری سے کچھ بہترین اشعار پیش کر رہے ہیں۔
کسی امرسے واقف ہونےکے باوجود اس سےشعوری طوراپنی لاعلمی کا اظہارکرنا تجاہل کہلاتا ہے۔ تجاہل کلاسیکی شاعری کے معشوق کی خاص صفت ہے۔معشوق عاشق کوسرمجلس دیکھتا بھی ہے،اس کے دکھوں،تکلیفوں اورہجرکےنالوں سےبھی واقف ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود اپنی مکمل بے خبری کا اظہارکرتا ہے۔ معشوق کا یہ تجاہل عاشق کے دکھ میں مزید اضافہ کرتا ہے۔عشق کے ان دلچسپ حصوں کی کہانی ہمارے اس انتخاب میں پڑھئے۔
آگہی کلاسیکی شاعری میں کم کم استعمال ہوا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ آگہی سے وابستہ تصورات جدید دورکے پیدا کردہ ہیں ۔ جدید شاعری نے انسان اوراس کے باطن ، سماج اورکی مختلف شکلوں کے بارے میں جوایک داخلی اورتخلیقی فکرکو راہ دی ہے اس سے ایک نیا منظرنامہ سامنے آیا ہے ۔ انہیں بنیادوں پرجدید شعریات کا اپنا ایک انفراد بھی قائم ہوتا ہے ۔ آگہی کا رشتہ ایک سطح پر تصوف میں حاصل ہونے والی بے خودی سے بھی ملتا ہے ۔ اس انتخاب میں آگہی کے اس سفر کی چند منزلوں کے نشان ہیں ۔
'इरम'ارمؔ
Pen name
इरमارم
paradise, a famous garden in Arabia designed and built on the model of paradise by shaddaadd
‘आद' नाम की क़ौम का नगर, ‘आद' नामक व्यक्ति का पिता , वह कृत्रिम स्वर्ग जो शहाद ने बनाया था, स्कगं, बिहिश्त।।
زبان اور علم زبان
عبدالقادر سروری
زبان
علم قافیہ
ممتاز الرشید منہاس
علم لدنی
تصوف
جادہ ارم
سلام
علم النجوم
شہر علم کے دروازے پر
افتخار عارف
انتخاب
اصول علم سیاست
آر۔ این۔ گلکرسٹ
سیاسی
اردو شاعری میں گیتا
انور جلال پوری
نظم
ارم
مسرور جہاں
ناول
علم بیان
ناصرالدین محمد اسدالرحمٰن قدسی
استاد شاعری
منشی محمد اسمٰعیل راز
علم عروض / عروض
عہد بنو امیہ میں علم الانساب
ماہر مجھد جیجان الدلیمی
علم ہیئت
جارج ڈبلیو پارکر
نصابی کتاب
علم الصرف
مولوی مشتاق احمد حنفی
دیگر
علم الاخلاق
سید کرامت حسین
مطبوعات منشی نول کشور
دیو سفید کی قسم اور کوہ قاف کیباغ ارم کی اور پرستان کی قسم
نئے جہان بسائے ہیں فکر آدم نےاب اس زمیں پہ ارم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے
سینے میں آگ جہنم سیاور جھونکے باغ ارم ایسے
سوچنا بھی مت کبھی تجھ کو بھلا دے گی ارمؔوصل کی خواہش ہر اک لمحہ نمو کرتی رہی
جو شخص مقیم رہ دل دار ہیں زاہدفردوس لگے ان کو نہ باغ ارم اچھا
گرم سنسان قریوں کی دھرتی مہکنے لگیخاک رشک ارم بن گئی سو رہو سو رہو
گلزار ارم پرتو صحرائے عدم ہےپندار جنوں
اور مذہب ہے کہ وہ بھی یہ ہی سکھاتا ہے۔ یہ ہی پڑھاتا ہے، پھر کہتے ہیں کہ علم کا خزانہ ہے اور پھر افلاس کا بہانہ ہے۔ بے وقوفوں کی عقل ہے، آگے بڑھتے ہوؤں، اوپر چڑھتے ہوؤں کو پیچھے کھینچتا ہے۔ ترقی کے راستے میں ایک رکاوٹ ہے،...
حرف انکار ہے کیوں نار جہنم کا حلیفصرف اقرار پہ کیوں باب ارم کھلتا ہے
زاہد تلاش کرتا ہوں اپنے صنم کو میںتجھ کو صنم کے بدلے ارم کی تلاش ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books