aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "गरजा"
منشی گرجا سہائے
مصنف
گرجا کمار سنہا
مدیر
نظامی آف گانجہ
پہلے تو میں چیخ کے رویا اور پھر ہنسنے لگابادل گرجا بجلی چمکی تم یاد آئے
’’ تم نے یہ کیسے جانا؟‘‘ ’’اس سے۔۔۔ اس سے ایک بار میں نے مختصر الفاظ میں۔۔۔ محبت کا اظہار کیا۔۔۔ لیکن اس نے مجھے۔۔۔‘‘...
یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیںغمزہ و عشوہ و ادا کیا ہے
’’جاسوس‘‘ کی سنٹرل جیل میں موت کی خبر شہر بھر میں اس لیے مشہور ہوگئی کہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر اور پولیس کے افسروں نے اس کی نماز جنازہ پڑھی۔ آزاد کشمیر حکومت کے نیک سیرت افسروں کی ہر طرف سے داد و تحسین دی جارہی تھی۔ مجھے جب اس...
’’اللہ قبول فرمائے۔‘‘ زیب النساء جیسے اپنی قبر میں سے بولی جس پر نیا نیا غلاف چڑھایا گیا تھا۔ چند ہی روز میں مہرالنساء مایوں بٹھا دی گئی۔ اس کے پیروں میں مہندی تھوپ دی گئی۔ ڈھولک تو خیر نہ بجی، کیوں کہ شادی کا گھر سہی پر آخر مولوی...
دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔
انتظار کی کیفیت زندگی کی سب سے زیادہ تکلیف دہ کیفیتوں میں سے ایک ہوتی ہےاوریہ کیفیت شاعری کےعاشق کا مقدر ہے وہ ہمیشہ سے اپنے محبوب کے انتطار میں لگا بیٹھا ہے اور اس کا محبوب انتہائی درجے کا جفا پیشہ ،خود غرض ، بے وفا ، وعدہ خلاف اوردھوکے باز ہے ۔ عشق کے اس طے شدہ منظرنامے نے بہت پراثر شاعری پیدا کی ہے اور انتظار کے دکھ کو ایک لازوال دکھ میں تبدیل کر دیا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور انتظار کی ان کفیتوں کو محسوس کیجئے ۔
गरजाگرجا
roar, thundered
دوکان شیشہ گراں
شمیم حنفی
تنقید
ایک گرجا ایک خندق
کرشن چندر
افسانہ
ہماری غذا
سید مبارز الدین رفعت
ادب اطفال
وٹامائنس
ڈاکٹر محمد اشرف الحق
دیگر
ایک گرجا، ایک خندق
قصہ موسم گرما کا خواب
محمد احسان اللہ
مارگیرٹ
ناول
پروبستھینس اورینٹل سیریز (نظامی: دی ہفت پیکر)
الغرض
مجتبی حسین
ہم نے برسات کے موسم میں جو چاہی توبہابر اس زور سے گرجا کہ الٰہی توبہ
میں تری یاد کے ساون کو کہاں برساؤںاب کی رت میں کوئی بادل بھی نہ گرجا مجھ میں
لیکن مولا تو جس بھٹی میں کودا تھا اس میں پک کر پختہ ہو چکا تھا۔ بولا، ’’ابے جا تاجے اپنا کام کر، گاؤں بھر کی گالیاں سمیٹ کر میرے سامنے ان کا ڈھیر لگانے آیا ہے؟ دوستی رکھنا بڑی جی داری کی بات ہے پٹھے، تیرا جی چھوٹ گیا...
گرجا ہے بڑے زور سے بادل ذرا دیکھوبجلی سے گری جس پہ کہیں میرا نہ گھر ہو
تپتے صحراؤں پہ گرجا سر دریا برساتھی طلب کس کو مگر ابر کہاں جا برسا
یزدانی گرجا، ’’بکواس بند کرو۔‘‘ اس کے بعد پھر وہی شور برپا ہوگیا۔میں نے سمجھایا۔ میری بیوی نے سمجھایا مگر کوئی اثر نہ ہوا۔ عطا کو تومیں نے ڈانٹا بھی، ’’زیادتی سراسر تمہاری ہے۔۔۔ معافی مانگو اور یہ قصہ ختم کرو۔‘‘عطا نے بڑی سنجیدگی کے ساتھ میری طرف دیکھا،’’ سعادت،...
ایف۔اے کے دوسرے سال میں اس نے تفریحاً پرنسپل کی نئی موٹر کے پٹرول ٹینک میں چار آنے کی شکر ڈال دی جس نے کاربن بن کر سارے انجن کو غارت کر دیا ۔پرنسپل کو کسی نہ کسی طریقے سے معلوم ہوگیا کہ یہ خطرناک شرارت پھوجے کی ہے مگر...
وہ دیکھو ساگر گرجا طوفان اٹھا نیا ڈوبیاور تماشہ دیکھ رہے ہیں بیٹھے ساحل ساحل لوگ
اک عمر سے رویا ہوں نہ تڑپا ہوں میں شہزادؔاحساس کا بادل کبھی برسا ہے نہ گرجا
بادل گرجا بجلی چمکی روئی شبنم پھول ہنسےمرغ سحر کو ہجر کی شب کے افسانے دہرانے دو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books