aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तरस"
گنیش بہاری طرز
1932 - 2008
شاعر
طرب صدیقی
مصنف
عشرت جہاں طرب
ضیاء الرب خاں طرب
مدیر
انبا پرشاد طرب
مرکز التراث الاسلامی، دیوبند
ناشر
طرب ضیائی
نمائندہ تاس، نئی دہلی
المکتبۃ السلفیۃ، پاکستان
ظہور تر شیزی دکھنی
مکتبۃ الشرق، کراچی
ترنگ پبلی کیشنز، لاہور
دفتر تیس روزہ چاند، لاہور
احمد نامدار توس پبلیشنگ، ایران
لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میںتم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں
بستی میں اپنی ہندو مسلماں جو بس گئےانساں کی شکل دیکھنے کو ہم ترس گئے
نشان راہ دکھاتے تھے جو ستاروں کوترس گئے ہیں کسی مرد راہ داں کے لیے
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیںجس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
رات کا استعارہ شاعری میں معنیاتی لحاظ سے بہت متنوع اور پھیلا ہوا ہے ۔ رات اپنی سیاہی اور تاریکی کے حوالے سے زندگی کی منفی صورتوں کی علامت کے طور پر بھی برتی گئی ہے ساتھ ہی روشنی کی چکا چوند اور اس کی اذیت کے مقابلے میں سکون اور تنہائی کے استعارے کے طور پر بھی ۔ رات کے اس متضاد اور دلچسپ شعری بیانیے کو پڑھئے ۔
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
तर्सترس
fear, terror
तरसترس
compassion, pity, mercy
آتش تر
خمار بارہ بنکوی
غزل
نو طرز مرصع
میر محمد حسین عطا خان تحسین
داستان
اک طرز تغافل
مشرف تمیز
ناول
طرز غالب
محمد عرفان
شاعری تنقید
تذکرۃ الصلاۃ
سید مقصود علی رافع
مطبوعات منشی نول کشور
ترنگ
ابوالفضل صدیقی
حنا بن گئی غزل
مجموعہ
افسانوی ادب
زندگی کی طرف
شمیم حنفی
ڈرامہ
تصورات کا رنگ
مولانا ابوالکلام آزاد آزادی کی طرف
ضیا الحسن فاروقی
مضامین
لہو ترنگ
سید ضمیر جعفری
سکندر علی وجد
ترکی خاتون
منشی سید جعفر حسین وحشت
کلیات طرب
کلیات
کیا بد نصیب ہوں میں گھر کو ترس رہا ہوںساتھی تو ہیں وطن میں میں قید میں پڑا ہوں
ترس رہا ہوں مگر تو نظر نہ آ مجھ کوکہ خود جدا ہے تو مجھ سے نہ کر جدا مجھ کو
اس کا سینہ اندر سے تپ رہا تھا۔ یہ گرمی کچھ تو اس برانڈی کے باعث تھی جس کا ادّھا دروغہ اپنے ساتھ لایا تھا۔ اور کچھ اس ’بیوڑا‘ کا نتیجہ تھی جس کا سوڈا ختم ہونے پر دونوں نے پانی ملا کر پیا تھا۔ وہ ساگوان کے لمبے اور...
ترس رہے ہیں جواں پھول ہونٹ چھونے کومچل مچل کے ہوائیں بلا رہی ہیں تمہیں
قاصد پیام شوق کو دینا بہت نہ طولکہنا فقط یہ ان سے کہ آنکھیں ترس گئیں
علم الحیوانات کے پروفیسروں سے پوچھا، سلوتریوں سے دریافت کیا، خود سرکھپاتے رہے لیکن کبھی سمجھ میں نہ آیا کہ آخر کتوں کافائدہ کیا ہے؟ گائے کو لیجئے، دودھ دیتی ہے، بکری کو لیجئے، دودھ دیتی ہے اور مینگنیاں بھی۔ یہ کتے کیا کرتے ہیں؟ کہنے لگے کہ، ’’کتا وفادار...
سننے والے رو دئیے سن کر مریض غم کا حالدیکھنے والے ترس کھا کر دعا دینے لگے
دفتری کام سے فارغ ہوا تو دس بج چکے تھے۔ سخت نیند آرہی تھی۔ آنکھوں میں بڑی پیاری گدگدی ہورہی تھی۔ جی چاہتا تھا کرسی پر ہی سو جاؤں۔نیند کے غلبے کے اثر میں میں نے گیارہ بجے تک عزیز صاحب کا انتظار کیا مگر وہ نہ آئے۔ آخر کار...
مجھے پتہ تھا کہ یہ بلا ٹلنے والی نہیں، نا چار گزمہ خانہ والوں کا پہاڑہ شروع کر دیا، جب دس مرتبہ کہہ چکا تو داؤجی نے بڑی لجاجت سے کہا اب سارا فقرہ پانچ بار کہو۔ جب پنجگانہ مصیبت بھی ختم ہوئی تو انہوں نے مجھے آرام سے بستر...
میری اور اس کی ملاقات آج سے ٹھیک دو برس پہلے اپولو بندر پر ہوئی۔ شام کا وقت تھا۔ سورج کی آخری کرنیں سمندر کی ان دراز لہروں کے پیچھے غائب ہو چکی تھیں جو ساحل کے بنچ پر بیٹھ کر دیکھنے سے موٹے کپڑے کی تہیں معلوم ہوتی تھیں۔...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books