aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "बीवी"
ماہ لقا چندا
1768 - 1824
شاعر
محمودہ خاتون
born.1913
مصنف
عرفان بارہ بنکوی
born.1946
لطف اللہ بدوی
زینب بی بی محجوب
ابرار احمد بگوی
مدیر
ممتاز
ظہیر احمد باقوی راہی
بی بی رضا خاتون
بی۔ڈی۔کالیہ ہمدم
بیگم لائق بینی
بیسویں صدی دریا گنج، دلی۔6
ناشر
بیسویں صدی پبلیکیشنز(پرائیویٹ) لمیٹیڈ، نئی دہلی
رسالہ بیسویں، صدی دہلی
بیسویں صدی بک ڈپو، نئی دہلی
اکبر دبے نہیں کسی سلطاں کی فوج سےلیکن شہید ہو گئے بیوی کی نوج سے
گدلے آسمان کی طرف بغیر کسی ارادے کے دیکھتے دیکھتے سراج الدین کی نگاہیں سورج سے ٹکرائیں۔ تیز روشنی اس کے وجود کے رگ و ریشے میں اتر گئی اور وہ جاگ اٹھا۔ اوپر تلے اس کے دماغ پر کئی تصویریں دوڑ گئیں۔ لوٹ۔۔۔ آگ۔۔۔ بھاگم بھاگ۔۔۔ اسٹیشن۔۔۔ گولیاں۔۔۔ رات...
(۱) جھونپڑے کے دروازے پر باپ اور بیٹا دونوں ایک بجھے ہوئے الاؤ کے سامنے خاموش بیٹھے ہوئے تھے اور اندر بیٹے کی نوجوان بیوی بدھیا دردِ زہ سے پچھاڑیں کھا رہی تھی اور رہ رہ کر اس کے منہ سے ایسی دلخراش صدا نکلتی تھی کہ دونوں کلیجہ تھام...
بیوی بیٹی بہن پڑوسن تھوڑی تھوڑی سی سب میںدن بھر اک رسی کے اوپر چلتی نٹنی جیسی ماں
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
تخلیقی ذہن ناسٹلجائی کیفیتوں میں گھرا ہوتا ہے وہ باربار اپنے ماضی کی طرف لوٹتا ہے ، اسے کریدتا ہے ، اپنی بیتی ہوئی زندگی کے اچھے برے لمحوں کی بازیافت کرتا ہے ۔ آپ ان شعروں میں دیکھیں گے کہ ماضی کتنی شدت کے ساتھ عود کرتا ہے اور کس طریقے سے گزری ہوئی زندگی حال کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے لگتی ہے ۔ ہمارے اس انتخاب کو پڑھ کر آپ اپنے ماضی کو ایک نئے طریقے سے دیکھنے ، برتنے ، اور یاد کرنے کے اہل ہوں گے ۔
बीवीبیوی
wife
بہترین اردو لطیفے
لطیفے
شریر بیوی
ناول
آپ بیتی
خان عبد الغفار خاں
خود نوشت
گھنگرو ٹوٹ گئے
قتیل شفائی
اردو مرثیے کا سفر
سید عاشور کاظمی
مرثیہ تنقید
میاں بیوی کی کہانی
امجد حیدر آبادی
اخلاقیات
غالب کی آپ بیتی
نثار احمد فاروقی
خطوط
آپ بیتی ابن خلدون
عبد الرحمٰن ابن خلدون
خودنوشت
غالب کی آپ بیتی
تحقیق
جھینی جھینی بینی چدریا
عبدل بسم اللہ
001
ضیاء الرحمٰن نیر
Jan, Jun 2013بیسویں صدی
مختصر حالات حضرت بی بی فاطمہ
صغرا ہمایوں مرزا
قصیدہ
012
Dec 1980بیسویں صدی
ہماری آزادی
ابوالکلام آزاد
سیاسی تحریکیں
آنکھ بیتی
رؤف خوشتر
نثر
یہ بیوی بھی ہے اور بہن بھی ہے ماں بھیثناخوان تقدیس مشرق کہاں ہیں
میں نے یہ سنا تو اس لڑکی کی آنکھوں کی طرف دوبارہ دیکھا۔ اس کے سارے وجود میں صرف اس کی آنکھیں ہی تھیں جو پسند آئی تھیں۔ میں آگے بڑھا اور اس کے پاس پہنچ گیا۔ اس نے مجھے پلکیں نہ جھپکنے والی آنکھوں سے دیکھا اور پوچھا،’’ایکسرے کہاں...
میں نے کہا، ’’یہ گھر میرا ہے۔‘‘ وہ بولی، ’’تمہارے باپ کا ہے۔‘‘...
’’اوئی خدا خیر کرے! اے میاں تیل دیکھو، تیل کی دھار دیکھو۔‘‘ ’’مرد ساٹھا اور پاٹھا۔ بیوی بیسی اور لھیسی۔ دوچار بچے ہوئے نہیں کہ ساری قلعی اترجائے گی۔ گو موت میں نہ سولہ سنگھار رہیں گے، نہ یہ رنگ و روغن نہ یہ چھلاسی کمر رہے گی۔ نہ بازوؤں...
(۱) ہلکو نے آ کر اپنی بیوی سے کہا، ’’شہنا آیا ہے لاؤ جو روپے رکھے ہیں اسے دیدو کسی طرح گردن تو چھوٹے۔‘‘...
’’ان کی بہنیں صاحب۔۔۔ کولابے والے صاحب کی میم صاحب اور دو پارسی بائیاں!‘‘ یہ سن کر اشوک بڑے کمرے کی طرف بڑھا۔ دروازہ بند تھا۔ اس نے دھکا دیا۔ اندر سے اشوک کی بیوی کی پتلی مگر تیز آواز آئی’’ کون ہے؟‘‘...
خالی سڑک پر بڑی صفائی سے تانگا موڑ کر اس نے گھوڑے کو چابک دکھایا اور آنکھ جھپکنے میں وہ بجلی کے کھمبے کے پاس تھا۔ گھوڑے کی باگیں کھینچ کر اس نے تانگہ ٹھہرایا اور پچھلی نشست پر بیٹھے بیٹھے گورے سے پوچھا، ’’صاحب بہادر کہاں جانا مانگٹا ہے؟‘‘...
گلی گلی، محلّے محلّے میں ’’پھر بساؤ‘‘ کمیٹیاں بن گئی تھیں اور شروع شروع میں بڑی تندہی کے ساتھ ’’کاروبار میں بساؤ‘‘، ’’زمین پر بساؤ‘‘ اور ’’گھروں میں بساؤ‘‘ پروگرام شروع کردیا گیا تھا۔ لیکن ایک پروگرام ایسا تھا جس کی طرف کسی نے توجہ نہ دی تھی۔ وہ پروگرام...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books