aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shokh-nazar"
نظیر اکبرآبادی
1735 - 1830
شاعر
تمہاری شوخ نظر اک جگہ کبھی نہ رہینہ یہ تھمی نہ یہ ٹھہری نہ یہ رکی نہ رہی
جمال شوخ نظر با ثبات زندہ ہےمری رگوں میں ابھی کائنات زندہ ہے
پھر کے جو وہ شوخ نظر کر گیاتیر سا کچھ دل سے گزر کر گیا
جب سے اک شوخ نظر پھیل گئی چہرے پرآتش برق و شرر پھیل گئی چہرے پر
آج عزیزؔ اس شوخ نظر نےخانۂ دل کو لوٹا ہوتا
نذیر فتح پوری شاخ در شاخ
اقبال گل
تحقیق و تنقید
شاخ گل تازۃ
منظور الحق ناظر
شاعری
شوخ نظر کی چٹکی نے نقصان کیاہاتھوں سے چائے کے برتن چھوٹے تھے
گئی جدھر سے وہ مدہوش ہو گئی محفلمگر وہ شوخ نظر ہوشیار گزری ہے
پڑتے ہی دل پہ کسی شوخ نظر کا پرتوجگمگانے لگی دھڑکن تو سجے محسوسات
کسی کی شوخ نظر سے نظر جو مل جائےزباں خموش رہے گفتگو کئے جاؤ
روبرو دل کے ہے وہ شوخ نظربرق کی زد میں آشیانا ہے
پیچھے ترے اے شوخ نظر حسن کے پیکراک شخص نہیں سارا زمانہ ہی پڑا ہے
پھر ہم سے تقاضا ہے تری شوخ نظر کاتاریکئ حالات کی بنیاد ہلا دیں
کتنے دلچسپ ہیں اس شوخ نظر کے اندازکوئی دیوانہ نہ بنتا ہو تو دیوانہ بنے
ہر جواں قلب کسی شوخ نظر کی زد میںیہ وہ نخچیر کرے آپ نشانہ پیدا
اس کو کیا خاک شرابوں میں مزا آئے گاجس نے اک بار بھی وہ شوخ نظر دیکھی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books