aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "itr-e-ambar"
ایک ساحر کبھی گزرا تھا ادھر سے عنبرؔجائے حیرت کہ سبھی اس کے اثر میں ہیں ابھی
بس چند ہم خیال ہیں عنبرؔ مجھے عزیزبے حس جم غفیر نہیں چاہیے مجھے
آمد پہ تیری عطر و چراغ و سبو نہ ہوںاتنا بھی بود و باش کو سادہ نہیں کیا
مبہم تھے سب نقوش نقابوں کی دھند میںچہرہ اک اور بھی پس چہرہ ضرور تھا
خدا سے مانگ جو کچھ مانگنا ہے اے اکبرؔیہی وہ در ہے کہ ذلت نہیں سوال کے بعد
حجاب ابر رخ مہتاب سے چھلکاوہ اپنے چہرے سے پردے کو جب ہٹانے لگا
میں تو مٹی ہو رہا تھا عشق میں لیکن عطاؔآ گئی مجھ میں کہیں سے بے دماغی میرؔ کی
کہیں تو حرف آخر ہوں میں اکبرؔکسی کا نقطۂ آغاز ہوں میں
کسی کو اپنے سوا کچھ نظر نہیں آتاجو دیدہ ور ہے طلسم نظر سے نکلے گا
آئی ہوگی کسی کو ہجر میں موتمجھ کو تو نیند بھی نہیں آتی
ان کی آنکھوں کی لگاوٹ سے حذر اے اکبرؔدین سے کرتی ہے دل کو یہی غماز جدا
ہم پی بھی گئے اور سلامت بھی ہیں عنبرؔپانی کی ہر اک بوند میں ہیرے کی کنی تھی
آہ اب خود دارئ اکبر کہاںہو گئی وہ بھی غلام آرزو
وہ اور ہوں گے جو کار ہوس پہ زندہ ہیںمیں اس کی دھوپ سے سایہ بدل کے آیا ہوں
زندگی! تجھ کو مگر شرم نہیں آتی کیاکیسی کیسی تری تصویر نکل آئی ہے
اے شہر ستم زاد تری عمر بڑی ہوکچھ اور بتا نقل مکانی کے علاوہ
جو وقت ختنہ میں چیخا تو نائی نے کہا ہنس کرمسلمانی میں طاقت خون ہی بہنے سے آتی ہے
جس طرف اٹھ گئی ہیں آہیں ہیںچشم بد دور کیا نگاہیں ہیں
کچھ الہ آباد میں ساماں نہیں بہبود کےیاں دھرا کیا ہے بجز اکبر کے اور امرود کے
اثر یہ تیرے انفاس مسیحائی کا ہے اکبرؔالہ آباد سے لنگڑا چلا لاہور تک پہنچا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books