aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "saa.nvlii"
عصر کے وقت میرے پاس نہ بیٹھمجھ پہ اک سانولی کا سایہ ہے
دل میں چاہت ہے جو اس سانولی متوالی کیگو مسلمان ہوں بول اٹھتا ہوں جے کالی کی
مجھ مست کو کیوں بھائے نہ وہ سانولی صورتجی دوڑے ہے میکش کا غذائے نمکیں پر
صرف ہاتھوں کو نہ دیکھو کبھی آنکھیں بھی پڑھوکچھ سوالی بڑے خوددار ہوا کرتے ہیں
ذوقؔ جو مدرسے کے بگڑے ہوئے ہیں ملاان کو مے خانے میں لے آؤ سنور جائیں گے
کبھی تو شام ڈھلے اپنے گھر گئے ہوتےکسی کی آنکھ میں رہ کر سنور گئے ہوتے
تری آرزو تری جستجو میں بھٹک رہا تھا گلی گلیمری داستاں تری زلف ہے جو بکھر بکھر کے سنور گئی
مجھ کو حالات میں الجھا ہوا رہنے دے یوں ہیمیں تری زلف نہیں ہوں جو سنور جاؤں گا
ہر ایک رات کے پہلو سے دن نکلتا ہےوہ لوگ کیسے سنور جائیں جو تباہ نہیں
بن سنور کر رہا کرو حسرتؔاس کی پڑ جائے اک نظر شاید
جب سے ملا ہے ساتھ مجھے آپ کا حضورسب خواب زندگی کے ہمارے سنور گئے
زندگی قریب ہے کس قدر جمال سےجب کوئی سنور گیا زندگی سنور گئی
زمانہ اور ابھی ٹھوکریں لگائے ہمیںابھی کچھ اور سنور جانا چاہتے ہیں ہم
کچھ ظلم و ستم سہنے کی عادت بھی ہے ہم کوکچھ یہ ہے کہ دربار میں سنوائی بھی کم ہے
کبھی لباس کبھی بال دیکھنے والےتجھے پتہ ہی نہیں ہم سنور چکے دل سے
مری زندگی کی زینت ہوئی آفت و بلا سےمیں وہ زلف خم بہ خم ہوں جو سنور گئی ہوا سے
سانولے تن پہ غضب دھج ہے بسنتی شال کیجی میں ہے کہہ بیٹھیے اب جے کنھیا لال کی
اہل بینش کو ہے طوفان حوادث مکتبلطمۂ موج کم از سیلئ استاد نہیں
اب مجھ سے یہ دنیا مرا سر مانگ رہی ہےکمبخت مرے آگے سوالی ہی رہے گی
ایک پتھر کی بھی تقدیر سنور سکتی ہےشرط یہ ہے کہ سلیقے سے تراشا جائے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books