aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sar-ba-sar"
فیضؔ تھی راہ سر بسر منزلہم جہاں پہنچے کامیاب آئے
ہم اب اداس نہیں سر بہ سر اداسی ہیںہمیں چراغ نہیں روشنی کہا جائے
یہ سر بہ مہر بوتلیں ہیں جو شراب کیراتیں ہیں ان میں بند ہماری شباب کی
میں سر بہ سجدہ سکوں میں نہیں سفر میں ہوںجبیں پہ داغ نہیں آبلہ بنا ہوا ہے
یوں دل ہے سر بہ سجدہ کسی کے حضور میںجیسے کہ غوطہ زن ہو کوئی بحر نور میں
جو میں سر بہ سجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صداترا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں
سر بکف خود ہی میں مقتل میں چلا آیا ہوںلوگ کہتے ہیں کہ وہ شوخ ہے شمشیر بکف
سر بکف ہند کے جاں باز وطن لڑتے ہیںتیغ نو لے صف دشمن میں گھسے پڑتے ہیں
اے نوا ساز تماشا سر بکف جلتا ہوں میںاک طرف جلتا ہے دل اور اک طرف جلتا ہوں میں
خواہش سود تھی سودے میں محبت کے ولےسر بسر اس میں زیاں تھا مجھے معلوم نہ تھا
چہرے پہ ایک کے بھی نہ پایا وفا کا رنگاہل جہاں کا خون ہوا سر بہ سر سپید
منہدم ہوتا چلا جاتا ہے دل سال بہ سالایسا لگتا ہے گرہ اب کے برس ٹوٹتی ہے
سب گزرتے رہے صف بہ صف پاس سےمیرے سینے پہ اک پھول رکھتے ہوئے
وہ سر بام کب نہیں آتاجب میں ہوتا ہوں تب نہیں آتا
صف بہ صف تیری محبت نے سنبھالا ہم کواور ہم ٹوٹ کے بکھرے بھی تو یکجائی رہی
سنتے ہیں چمکتا ہے وہ چاند اب بھی سر بامحسرت ہے کہ بس ایک نظر دیکھ لیں ہم بھی
ضعف سے گریہ مبدل بہ دم سرد ہواباور آیا ہمیں پانی کا ہوا ہو جانا
یوں بڑھی ساعت بہ ساعت لذت درد فراقرفتہ رفتہ میں نے خود کو دشمن جاں کر دیا
نقاش ازل نے تو سر کاغذ باد آہکیا خاک لکھا عمر کی تعمیر کا نقشہ
میں وہ گردن زدنی ہوں کہ تماشے کو مرےشہر کے لوگ کھڑے ہیں بہ سر بام تمام
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books