aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "اجزا"
زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیبموت کیا ہے انہیں اجزا کا پریشاں ہونا
یہ بے حسی تو مری ضد تھی میرے اجزا سےکہ مجھ میں اپنے تعاقب کا ڈر نہ رہ جائے
اجزا بدن کے جتنے تھے پانی ہو بہہ گئےآخر گداز عشق نے ہم کو بہا دیا
ہیں زوال آمادہ اجزا آفرینش کے تماممہر گردوں ہے چراغ رہ گزار باد یاں
تو خاک کي مٹھي ہے ، اجزا کي حرارت سے برہم ہو، پريشاں ہو ، وسعت ميں بياباں ہو
بکھرے تو پھر بہم مرے اجزا نہیں ہوئےسرزد اگرچہ معجزے کیا کیا نہیں ہوئے
آنسوؤں سے خون کے اجزا بدلتے جائیں گےدل کے سب ارمان آنکھوں سے نکلتے جائیں گے
پائے گئے جس میں دل کے اجزاہوگی وہ خاک اسی گلی کی
برگ جاں ہیئت اجزا کا پریشان سا جزدیکھتے دیکھتے اشکال بدل دیتا ہے
اجزا یہی ہیں نسخۂ آب حیات کےکچھ مستیٔ نگاہ ملا دو شراب میں
اب تو بکھرے بکھرے ہیں اجزا میرےجوڑا تھا تو کیوں کر توڑا کوزہ گر
تعمیر جن اجزا سے ہوئی خانۂ تن کیہے جان سے ان سب کی نمودار دکھاوٹ
یوں تو ہیں اجزا بہت سے شامل ترکیب عشقآرزو لیکن سر دارو ہے اس معجون میں
دھواں پانی بگولے دھوپ طوفاںیہ اجزا تو ہمارے جسم کے تھے
دل کے اجزا اب خریدے جا رہے ہیں شوق سےدل جدا ہے دم دوا سے ساعت افتاد تک
ملیں گی دو تمنائیں تو حاصل کچھ نیا ہوگاکہ اجزا سے الگ ہوتی ہے خاصیت مرکب کی
جن کے اجزا میں ہو زہر شاملایسے امرت پلائے جائیں گے
الگ نہ کر سکا اب تک میں اس کے اجزا کوبعید کیا ہے کہ حیرت ہو کیمیائی مری
یہ جتا دیا آخر مجھ کو میرے اجزا نےاپنے آپ میں رہیے ورنہ بس ہمیں ہوں گے
ٹوٹ کر عالم اجزا میں بکھرتے ہی رہےنقش تعمیر جہاں بن کے بگڑتے ہی رہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books