aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "रिफ़ाह-ए-आम"
وہ تھانہ ہو شفا خانہ ہو یا پھر ڈاک خانہ ہورفاہ عام کے سارے ادارے ایک جیسے ہیں
راز کہاں تک راز رہے گا منظر عام پہ آئے گاجی کا داغ اجاگر ہو کر سورج کو شرمائے گا
اے دل والو گھر سے نکلو دیتا دعوت عام ہے چاندشہروں شہروں قریوں قریوں وحشت کا پیغام ہے چاند
یار تو قتل عام کر ڈالےتیغ باندھے کہاں کمر ہی نہیں
دیکھا گیا نہ مجھ سے معانی کا قتل عامچپ چاپ میں ہی لفظوں کے لشکر سے کٹ گیا
یہ بات سچ ہے یہاں گفتگو عوام سے ہےمگر ادب کو گزر گاہ عام مت کرنا
خدا پرست سمجھتے ہیں فرض خدمت خلقرفاہ عام میں کوشش مدام کرتے ہیں
کمال فن ہے قتل عام اس کاوہ شیشہ گر ہے آہن گر نہیں ہے
روح سید پہ خدا جانے گزر جائے گی کیاعام علی گڑھ میں ہوئی کم نظری کہتے ہیں
آپ کے شکوۂ بے جا کا گلہ کیا کرناآپ نے اپنی محبت تو کبھی دی ہوتی
ایک قتالہ چاہیے ہم کوہم یہ اعلان عام کر رہے ہیں
ہیں اہل خرد کس روش خاص پہ نازاںپابستگی رسم و رہ عام بہت ہے
سچ بات کون ہے جو سر عام کہہ سکےمیں کہہ رہا ہوں مجھ کو سزا دینی چاہیے
ہر بات ہے خالدؔ میں پسندیدہ و مطبوعاک پیرویٔ رسم و رہ عام نہیں ہے
جادۂ عام پر بھی ہے اپنی نظرجادۂ عام سے بچ کے چلتے بھی ہیں
خواہش قتل عام کرنے لگےاپنا جینا حرام کرنے لگے
اپنا اظہار اسیر روش عام نہیںجیسے کہہ دیں وہی معیار ہنر بنتا ہے
ہر ایک اپنی جگہ خوش ہر اک یہی سمجھانگاہ خاص بطرز نگاہ عام ہوئی
کوئی مسیحا نہ ایفائے عہد کو پہنچابہت تلاش پس قتل عام ہوتی رہی
غم عاشقی سے کہہ دو رہ عام تک نہ پہنچےمجھے خوف ہے یہ تہمت ترے نام تک نہ پہنچے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books