aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "समाया"
جو اک نسل فرومایہ کو پہنچےوہ سرمایہ اکٹھا کیوں کریں ہم
اس گھر میں نہ ہو کر بھی فقط تو ہی رہے گادیوار و در جاں میں سمایا ہوا تو ہے
بدن چراتے ہوئے روح میں سمایا کرمیں اپنی دھوپ میں سویا ہوا ہوں سایا کر
یہ بار غم عشق سمایا ہے کہ ناسخؔہے کوہ سے دہ چند گرانی مرے دل کی
وہ پہلے صرف مری آنکھ میں سمایا تھاپھر ایک روز رگوں تک اتر گیا مجھ میں
سمایا جاتا ہے جیسے کوئی رگ رگ میں دل بن کریونہی غم میں کوئی شے اور بھی محسوس ہوتی ہے
تمہارے کوچے میں ہر روز وہ قیامت ہےکہ سایہ ڈھونڈ رہا ہے کہیں پناہ ملے
کیسا سودا سر میں سمایاسال و مہ و ایام سفر
چشم بے عیب میں اس کا ہی سراپا کیوں تھاجس کا غم حد تمنا میں سمایا ہوا ہے
نظروں میں خیالوں میں سمایا تھا بہت وہہر چند اسے دل سے لگا کر نہیں دیکھا
طلسم تازہ تیرا سایۂ دیوار رکھتا ہےبدلتا ہے پری کا بھیس جو دیوانہ آتا ہے
یہ کوئی اور ہے تیری طرف سرکتا ہوااندھیرا ہوتے ہی جو مجھ میں آ سمایا ہے
میرے اک شعر میں سمایا ہےکرب صدیوں کی داستاں جیسا
سایا میرا سایا وہمجھ میں آن سمایا وہ
اس جیسا دوسرا نہ سمایا نگاہ میںکتنے حسین آنکھوں سے پیکر گزر گئے
میری آنکھوں میں سمایا ہوا کوئی چہرہاور اس چہرے کی آنکھوں میں سمائی ہوئی میں
دل کو نفرت ہو گئی نظروں سے آخر گر گئےتم سے بہتر اپنی آنکھوں میں سمایا ایک اور
میں بھی ترے اقرار پہ پھولا نہ سمایاتجھ کو بھی مجھے پا کے خوشی کم نہیں ہوتی
کبھی تو سر میں سمایا جنون کی صورتکبھی غبار کی صورت اڑا دیا ہے مجھے
کون سا خوف رگ و پے میں سمایا ہے کہ ابمیں برائی کی مذمت بھی نہیں کر سکتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books