aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mushtarka"
ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزاریا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے
کتنی لہریں تھیں جو مشترکہ تھیں ہم دونوں میںسو ترے ساتھ ہوئی کم مری گہرائی بھی
تمہارا غم بھی ہے اے رمزؔ اپنے غم جیسامتاع مشترکہ یہ غزل کے نام کریں
ہے مرے ہند کی تہذیب کی پیکر اردواپنی مشترکہ وراثت کی ہے دختر اردو
مشترکہ ہیں ہمارے علاج غم حیاتجو میری آرتی میں ہے تیری اذاں میں ہے
مشترکہ وراثت ہے سبھی اہل جنوں کیمنصور کا مقتل پہ اجارہ بھی نہیں ہے
ہم ریل کی پٹری کی طرح ہی سہی لیکنمشترکہ تو رستہ ہے وہ باہم تو ہوا ہے
مسخ ہوئی ہے مشترکہ تہذیب یہاںگنگ و جمن کا منظر بدلا بدلا ہے
تمام بزم جسے سن کے رہ گئی مشتاقکہو وہ تذکرۂ ناتمام کس کا تھا
مل ہی جائے گا کبھی دل کو یقیں رہتا ہےوہ اسی شہر کی گلیوں میں کہیں رہتا ہے
مل ہی آتے ہیں اسے ایسا بھی کیا ہو جائے گابس یہی نا درد کچھ دل کا سوا ہو جائے گا
زندگی معرکۂ روح و بدن ہے مشتاقؔعشق کے ساتھ ضروری ہے ہوس کا ہونا
یہ تنہا رات یہ گہری فضائیںاسے ڈھونڈیں کہ اس کو بھول جائیں
تمہارا ہی مشتاق دیدار ہوگاگیا جان سے اک جواں آتے آتے
محبت مر گئی مشتاقؔ لیکن تم نہ مانو گےمیں یہ افواہ بھی تم کو سنا کر دیکھ لیتا ہوں
ہم اپنی دھوپ میں بیٹھے ہیں مشتاقؔہمارے ساتھ ہے سایا ہمارا
عشق میں کون بتا سکتا ہےکس نے کس سے سچ بولا ہے
اب وہ گلیاں وہ مکاں یاد نہیںکون رہتا تھا کہاں یاد نہیں
شہادت کی خوشی ایسی ہے مشتاق شہادت کوکبھی خنجر سے ملتا ہے کبھی قاتل سے ملتا ہے
زندگی سے ایک دن موسم خفا ہو جائیں گےرنگ گل اور بوئے گل دونوں ہوا ہو جائیں گے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books