aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "अय्याम"
وہ عکس رخ یار سے لہکے ہوئے ایاموہ پھول سی کھلتی ہوئی دیدار کی ساعت
زمانہ کہ زنجیر ایام ہےدموں کے الٹ پھیر کا نام ہے
اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میںاپنے گزرے ہوئے ایام سے نفرت ہے مجھے
ہاں تلخی ایام ابھی اور بڑھے گیہاں اہل ستم مشق ستم کرتے رہیں گے
وہ جنہیں تاب گراں باری ایام نہیںان کی پلکوں پہ شب و روز کو ہلکا کر دے
گرد ایام کی تحریر کو دھونے کے لیےتم سے گویا ہوں دم دید جو میری پلکیں
زلزلے ہیں بجلیاں ہیں قحط ہیں آلام ہیںکیسی کیسی دختران مادر ایام ہیں
لب پر ہے تلخی مئے ایام ورنہ فیضؔہم تلخی کلام پہ مائل ذرا نہ تھے
اس جلوۂ بے پردہ کو پردہ میں چھپا دیکھ!ایام جدائی کے ستم دیکھ جفا دیکھ!
جس کو صدمہ شب تنہائی کے ایام کا ہےایسے عاشق کے لیے نیٹ بہت کام کا ہے
اگرچہ تنگ ہیں اوقات سخت ہیں آلامتمہاری یاد سے شیریں ہے تلخئ ایام
ایام کے افسوں خانے میںمیں ایک تڑپتا قطرہ ہوں
ہاں دکھا دے اے تصور پھر وہ صبح و شام تودوڑ پیچھے کی طرف اے گردش ایام تو
افسردہ ہیں گر ایام ترے بدلا نہیں مسلک شام و سحرٹھہرے نہیں موسم گل کے قدم قائم ہے جمال شمس و قمر
انہیں ایام میں اک دنمری آغوش الفت میں
کاٹنے والی غم ایام کیتھامنے والی دل ناکام کی
یاد ایام سلف سے دل کو تڑپاتا ہوں میںبہر تسکیں تیری جانب دوڑتا آتا ہوں میں
آ دبایا مہر ایراں کو اجل کی شام نےعظمت یونان و روما لوٹ لی ایام نے
گزرا کرتے ہیں سلگتے ہوئے باقی ایاملوگ جب آگ لگاتے ہیں بجھاتے بھی بھی نہیں
سنتا ہوں جب احباب سےقصے غم ایام کے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books