aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ख़ातिर-ए-मासूम"
''سر بازار می رقصم'' کا الہامی وظیفہ گنگناتی ہےبقائے یار کی خاطر فنا تسلیم کرتی ہے۔۔۔
اب میں وہ جذبۂ معصوم کہاں سے لاؤںمیرے سائے سے ڈرو تم مری قربت سے ڈرو
شاید مری الفت کو بہت یاد کرو گیاپنے دل معصوم کو ناشاد کرو گی
یہ موج غفلت معصوم یہ خمار بدنیہ سانس نیند میں ڈوبی یہ آنکھ مدماتی
یہ دعائے دل معصوم الوہی ہو قبولتا قیامت رہے محروم سحر آج کی رات
بانوئے معصوم و زیرکرنجشیں کتنی کھڑی ہیں راہ میں
وہ چمکتی ہوئی آئی ترے سر پر شمشیرمژۂ طفلک معصوم جھپک! جلد جھپک!
دہشت کے نشاںرخ معصوم پہ حیرت کی لکیریں ابھریں
میرے ذہن معصوم میں لہلہانے لگےمیرے پر پھڑپھڑانے لگے
اور فوراً غازۂ معصومیہ اس کی عادت بن چکی تھی
بے شعوری میں ان کا ساتھ ہوااور بچپن پرندۂ معصوم
ادائے فطرت معصوم کی نہ کر توہینضیا فروز نظاروں کو چوم لے اٹھ کر
غریب ملت معصوم کا خدا حافظفقیہ شہر تدین کا نور کھو بیٹھے
وہ نفس کی زمزمہ سنجی نظر کی گفتگوسینۂ معصوم میں اک طرفہ طغیانی ہے آج
مری رعنائیاں مجھ سے گریزاں ہیںوہ میری فطرت معصوم وہ میری جگر سوزی
چاند کی نذر کیے میں نے نظر کے سجدےحسن معصوم کے جلووں کا پرستار رہا
ببیاکؔ کہاں گوش بر آواز زمانہکچھ ملت معصوم کی فریاد ہے ہم سے
جذبۂ معصوم کی موہوم سی چیخگھٹ کے رہ جاتی ہے خود اپنے گلو کے اندر
میری باہوں میں ہمکتے تھے وہ طفل معصومجن کے ہونٹوں پہ تبسم کے طلائی سکے
تشنگی زہر بھی پی جاتی ہے امرت کی طرحجانے کس جام پہ رک جائے نگاہ معصوم
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books