aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "chapa.d"
بندہ روگی ہو جاتا ہےسر کی چاندی میں نالی کا تیل چپڑ کر
تھی تو موجود ازل سے ہی تری ذات قدیمپھول تھا زیب چمن پر نہ پریشاں تھی شمیم
عشق تھا فتنہ گر و سرکش و چالاک مراآسماں چیر گیا نالۂ بیباک مرا
پھر کوئی آیا دل زار نہیں کوئی نہیںراہرو ہوگا کہیں اور چلا جائے گا
اک نیا جنوں لپکےآدمی چھلک اٹھے
چمک اٹھے ہیں سلاسل تو ہم نے جانا ہےکہ اب سحر ترے رخ پر بکھر گئی ہوگی
یہ چمن زار یہ جمنا کا کنارہ یہ محلیہ منقش در و دیوار یہ محراب یہ طاق
راستے میں رک کے دم لے لوں مری عادت نہیںلوٹ کر واپس چلا جاؤں مری فطرت نہیں
لیکن جب میری چاہتاور مری خواہش کی لو
گل کی کلی چٹک کر پیغام دے کسی کاساغر ذرا سا گویا مجھ کو جہاں نما ہو
کوئی نسبت بھی اب تو ذات سے باہر نہیں میریکوئی بستر نہیں میرا کوئی چادر نہیں میری
تیرے ہونٹوں کے پھولوں کی چاہت میں ہمدار کی خشک ٹہنی پہ وارے گئے
میں تجھے گیت سناتا رہوں ہلکے شیریںآبشاروں کے بہاروں کے چمن زاروں کے گیت
مخاطب ہے بندے سے پروردگارتو حسن چمن تو ہی رنگ بہار
دولت کے لیے جب عورت کی عصمت کو نہ بیچا جائے گاچاہت کو نہ کچلا جائے گا غیرت کو نہ بیچا جائے گا
ہو مرے دم سے یونہی میرے وطن کی زینتجس طرح پھول سے ہوتی ہے چمن کی زینت
جھپکی گزرتی ہےبہت کچھ تہہ بہ تہہ کھلتا چلا جاتا ہے پردے پر
تڑپ صحن چمن میں آشیاں میں شاخساروں میںجدا پارے سے ہو سکتی نہیں تقدیر سیمابی
کہاں چلا ہے ساقیاادھر تو لوٹ ادھر تو آ
چمن دہر میں روح چمن آرائی ہوطلعت مہر ہو فردوس کی برنائی ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books