aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پریوں کی باتیں

دیوندر ستیارتھی

پریوں کی باتیں

دیوندر ستیارتھی

MORE BYدیوندر ستیارتھی

    میں اپنے دوست کے پاس بیٹھا تھا۔ اس وقت میرے دماغ میں سقراط کا ایک خیال چکر لگا رہا تھا۔۔۔قدرت نے ہمیں دو کان دیے ہیں اور دو آنکھیں مگر زبان صرف ایک تاکہ ہم بہت زیادہ سنیں اور دیکھیں اور بولیں کم، بہت کم!

    میں نے کہا، ’’آج کوئی افسانہ سناؤ، دوست!‘‘

    وہ بولا، تو آو، آج میں تمھیں ایک عظیم الشان افسانہ سناؤں،

    دو بھیڑیں ایک جوہڑ کے کنارے پانی پی رہی تھیں۔

    پانی پیتے ہوئے چھوٹی بھیڑ نے کہا،

    میں اکثر سنتی ہوں اس گاؤں کے لوگ سندر، من موہنی پریوں کی باتیں کیا کرتے ہیں!

    بڑی بھیڑ پانی پیتی ہوئی ایک لمحہ کے لیے رک گئی اور آہستہ سے بولی،

    ’’چپ چپ بہن! یہ لوگ دراصل ہماری ہی باتیں کرتے ہیں۔۔۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے