ازدواج محبت
یہ ایک ایسے فرد کی کی کہانی ہے، جو کبھی حیدرآباد کی ریاست میں ڈاکٹر ہوا کرتا تھا۔ وہاں اسے لیڈیز ڈسپینسری میں کام کرنے والی ایک لیڈی ڈاکٹر سے محبت ہو جاتی ہے۔ وہ اس سے شادی کر لیتا ہے۔ مگر اس شادی سے ناراض ہوکر ریاست کے حکام اسے 48 گھنٹے میں ریاست چھوڑنے کا حکم سنا دیتے ہیں۔ اس حکم سے ان کی زندگی پوری طرح بدل جاتی ہے۔
سجاد حیدر یلدرم
لتیکا رانی
ایک معمولی خدوخال کی لڑکی کے سلور سکرین پر ابھرنے اور پھر ڈوب جانے کے المیے پر مبنی کہانی ہے۔ لتیکا رانی معمولی سی شکل صورت کی لڑکی تھی۔ اسے ایک مدراسی مرد سے محبت تھی۔ لندن قیام کے دوران اس کی زندگی میں ایک بنگالی بابو داخل ہوتا ہے ۔ بنگالی بابو نے لتیکا رانی کو کچھ اس طرح بدلا کی وہ دیکھتے ہی دیکھتے ہندوستانی سنیما کی مقبول ترین ہیروئن بن گئی۔ پھر اچانک ہی اس کی زندگی میں کچھ ایسے واقعات ہوتے ہیں کہ اس کا سب کچھ بدل گیا۔
سعادت حسن منٹو
ماں بیٹا
’’مذہبی انتہا پسندی سے پریشان ایک ہندو بیٹے اور مسلمان ماں کی کہانی۔ وہ دونوں بالکل الگ تھے۔ الگ ماحول، معاشرہ اور ایک دوسرے کے مذہب سے سخت نفرت کرنے والے۔ مگر ان کے اجڑنے کی کہانی ایک جیسی تھی۔ پھر اتفاق سے جب وہ ملے اور ایک دوسرے کی کہانی سنی تو ان کی سوچ پوری طرح سے بدل گئی۔‘‘
حیات اللہ انصاری
اے رود موسیٰ
یہ ایک ایسی خوددار لڑکی کی کہانی ہے، جو دنیا کی ٹھوکروں میں رلتی ہوئی ویشیا بن جاتی ہے۔ تقسیم کے دوران ہوئے فسادات میں اس کے باپ کے مارے جانے کے بعد اس کی اور اس کی ماں کی ذمہ داری اس کے بھائی کے سر آگئی تھی۔ ایک روز وہ بہن کے ساتھ اپنے باس سے ملنے گیا تھا تو انہوں نے اس سے اس کا ہاتھ مانگ لیا تھا۔ مگر اگلے روز باس کے باپ نے بھی اس سے شادی کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ اس نے اس خواہش کو ٹھکرا دیا تھا اور گھر سے نکل بھاگی۔
واجدہ تبسم
صحبت نا جنس
’’افسانہ غیر برابری کی شادی کی داستان ہے، جس میں ایک لڑکی کی شادی ایک ایسے شخص سے ہو جاتی ہے، جس کے عادات و اطوار، آداب اور پسند ناپسند اس سے بالکل مختلف ہیں۔ اپنے شوہر کی ان حرکتوں سے تنگ آکر وہ اپنی ایک سہیلی کو خط لکھتی ہے اور اس سے اس پریشانی سے نجات پانے کا طریقہ پوچھتی ہے۔‘‘
سجاد حیدر یلدرم
نکاح ثانی
’’ایک ایسی خاتون کی کہانی ہے، جسے ایک خط کے ذریعے پتہ چلتا ہے کہ اس کا شوہر اس کے ساتھ بیوفائی کر رہا ہے۔ خط کو پڑھنے کے بعد اسے وہ سب راتیں یاد آتی ہیں جب اس کا شوہر کسی نہ کسی بہانے سے رات کو گھر سے باہر چلا جاتا تھا۔ اس رات بھی جب اس کا شوہر گھر نہیں لوٹا تو وہ برقعہ اوڑھ کر اس کسبی کے گھر پہنچ جاتی ہے، جس کا پتہ اس خط میں لکھا تھا۔‘‘
سجاد حیدر یلدرم
جانور
یہ نسائی ڈسکورس اور انسان کے رد تشکیل کی کہانی ہے۔ وہ شہر کے قدیم علاقے میں ایک پرانی عمارت کےتین کمروں والے ایک فلیٹ میں اپنے شوہر اور بچے کے ساتھ رہتی تھی۔ بچہ جوان تھا اور اب بیس برس کا ہو چکا تھا۔ ڈاکٹروں کے مطابق بچے کی جسمانی عمر بیس برس سہی، ذہنی طور پر وہ ابھی صرف دو سال کا بچہ ہے۔ ایک دن بازار میں سڑک پر ٹیکسی کا انتظار کر تے ہوئے جانوروں سے بھری ایک وین اس کے سامنے آ کر رکی۔ اس وین کے مالک نے ایک عجیب و غریب جانور اسے دیا جو بہت سارے جانوروں کا مرکب تھا۔ وہ جانور اس شرط پر اپنے بچے کے لئے لے لیتی ہے کہ اگر پسند نہ آئے تو وہ اسے واپس لوٹا دے گی۔ جانور کو گھر لاتے ہی اچانک اس گھر کے لوگوں میں عجیب سی تبدیلیاں دکھائی دینے لگیں، یہاں تک کہ اس عورت کے لئے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو گیا کہ آخر جانور کون ہے، وہ عجیب چوپایہ یا خود وہ لوگ؟