Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک موج بہرحال بہا لے گئی ہم کو:عرفان صدیقی

عرفان صدیقی کا نام جدیداردو شاعری میں بہت مقبول اور اہم نام ہے۔ ان کے مشہور زمانہ رہے اشعار کا انتخاب آپ کے لئے پیش کیا جا رہا ہے۔

رات کو جیت تو پاتا نہیں لیکن یہ چراغ

کم سے کم رات کا نقصان بہت کرتا ہے

عرفان صدیقی

ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے

رنج کم سہتا ہے اعلان بہت کرتا ہے

عرفان صدیقی

تم پرندوں سے زیادہ تو نہیں ہو آزاد

شام ہونے کو ہے اب گھر کی طرف لوٹ چلو

عرفان صدیقی

سر اگر سر ہے تو نیزوں سے شکایت کیسی

دل اگر دل ہے تو دریا سے بڑا ہونا ہے

عرفان صدیقی

تم سنو یا نہ سنو ہاتھ بڑھاؤ نہ بڑھاؤ

ڈوبتے ڈوبتے اک بار پکاریں گے تمہیں

عرفان صدیقی

میرے ہونے میں کسی طور سے شامل ہو جاؤ

تم مسیحا نہیں ہوتے ہو تو قاتل ہو جاؤ

عرفان صدیقی

سرحدیں اچھی کہ سرحد پہ نہ رکنا اچھا

سوچئے آدمی اچھا کہ پرندہ اچھا

عرفان صدیقی

ریت پر تھک کے گرا ہوں تو ہوا پوچھتی ہے

آپ اس دشت میں کیوں آئے تھے وحشت کے بغیر

عرفان صدیقی

ہم سب آئینہ در آئینہ در آئینہ ہیں

کیا خبر کون کہاں کس کی طرف دیکھتا ہے

عرفان صدیقی

اس کی آنکھیں ہیں کہ اک ڈوبنے والا انساں

دوسرے ڈوبنے والے کو پکارے جیسے

عرفان صدیقی

کہا تھا تم نے کہ لاتا ہے کون عشق کی تاب

سو ہم جواب تمہارے سوال ہی کے تو ہیں

عرفان صدیقی

آج تک ان کی خدائی سے ہے انکار مجھے

میں تو اک عمر سے کافر ہوں صنم جانتے ہیں

عرفان صدیقی

اڑے تو پھر نہ ملیں گے رفاقتوں کے پرند

شکایتوں سے بھری ٹہنیاں نہ چھو لینا

عرفان صدیقی

اس سے بچھڑے تو تمہیں کوئی نہ پہچانے گا

تم تو پرچھائیں ہو پیکر کی طرف لوٹ چلو

عرفان صدیقی

ہم بھی پتھر تم بھی پتھر سب پتھر ٹکراؤ

ہم بھی ٹوٹیں تم بھی ٹوٹو سب ٹوٹیں آمین

عرفان صدیقی

آخر شب ہوئی آغاز کہانی اپنی

ہم نے پایا بھی تو اک عمر گنوا کر اس کو

عرفان صدیقی

یہ ہم نے بھی سنا ہے عالم اسباب ہے دنیا

یہاں پھر بھی بہت کچھ بے سبب ہوتا ہی رہتا ہے

عرفان صدیقی

وہ مجھ میں بولنے والا تو چپ ہے برسوں سے

یہ کون ہے جو ترے روبرو پکارتا ہے

عرفان صدیقی

میں خواب دیکھ رہا ہوں کہ وہ پکارتا ہے

اور اپنے جسم سے باہر نکل رہا ہوں میں

عرفان صدیقی

کیا جذب عشق مجھ سے زیادہ تھا غیر میں

اس کا حبیب اس سے جدا کیوں نہیں ہوا

عرفان صدیقی

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے