Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سالک لکھنوی کے 10 منتخب شعر

جو تیری بزم سے اٹھا وہ اس طرح اٹھا

کسی کی آنکھ میں آنسو کسی کے دامن میں

سالک لکھنوی

کہی کسی سے نہ روداد زندگی میں نے

گزار دینے کی شے تھی گزار دی میں نے

سالک لکھنوی

چاہا تھا ٹھوکروں میں گزر جائے زندگی

لوگوں نے سنگ راہ سمجھ کر ہٹا دیا

سالک لکھنوی

ناخدا ڈوبنے والوں کی طرف مڑ کے نہ دیکھ

نہ کریں گے نہ کناروں کی تمنا کی ہے

سالک لکھنوی

نگاہ مہر کہاں کی وہ برہمی بھی گئی

میں دوستی کو جو رویا تو دشمنی بھی گئی

سالک لکھنوی

مے خانۂ ہستی میں ساقی ہم دونوں ہی مجرم ہیں شاید

خم تو نے بچا کے رکھے تھے پیمانے میں نے توڑے ہیں

سالک لکھنوی

مال و زر اہل دول سامنے یوں گنتے ہیں

ہم فقیروں نے نہ کچھ صرف کیا ہو جیسے

سالک لکھنوی

بہار گلستاں ہم کو نہ پہچانے تعجب ہے

گلوں کے رخ پہ چھڑکا ہے بہت خون جگر ہم نے

سالک لکھنوی

نظر سے دیکھ تو ساقی اک آئینہ بنایا ہے

شکستہ شیشہ و ساغر کے ٹکڑے جوڑ کر ہم نے

سالک لکھنوی

دھواں دیتا ہے دامان محبت

ان آنکھوں سے کوئی آنسو گرا ہے

سالک لکھنوی

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے