Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی تیرے لئے زہر پیا ہے میں نے:خلیل الرحمن اعظمی

خلیل الرحمن اعظمی اردو کے جدید شاعر اور نقاد ہیں ۔انہوں نے ادب کی نئی تفہیم و تعبیر کے نئے فنی پیمانوں کو رواج دیا اورغزل گوئی کےمیدان میں خاص رنگ اور آہنگ پیدا کیاہے ۔

نہ جانے کس کی ہمیں عمر بھر تلاش رہی

جسے قریب سے دیکھا وہ دوسرا نکلا

خلیل الرحمن اعظمی

دیکھنے والا کوئی ملے تو دل کے داغ دکھاؤں

یہ نگری اندھوں کی نگری کس کو کیا سمجھاؤں

خلیل الرحمن اعظمی

ہزار طرح کی مے پی ہزار طرح کے زہر

نہ پیاس ہی بجھی اپنی نہ حوصلہ نکلا

خلیل الرحمن اعظمی

سنا رہا ہوں انہیں جھوٹ موٹ اک قصہ

کہ ایک شخص محبت میں کامیاب رہا

خلیل الرحمن اعظمی

یوں جی بہل گیا ہے تری یاد سے مگر

تیرا خیال تیرے برابر نہ ہو سکا

خلیل الرحمن اعظمی

تم مجھے چاہو نہ چاہو لیکن اتنا تو کرو

جھوٹ ہی کہہ دو کہ جینے کا بہانہ مل سکے

خلیل الرحمن اعظمی

یہ تمنا نہیں اب داد ہنر دے کوئی

آ کے مجھ کو مرے ہونے کی خبر دے کوئی

خلیل الرحمن اعظمی

عارض پہ تیرے میری محبت کی سرخیاں

میری جبیں پہ تیری وفا کا غرور ہے

خلیل الرحمن اعظمی

ہنگامۂ حیات سے جاں بر نہ ہو سکا

یہ دل عجیب دل ہے کہ پتھر نہ ہو سکا

خلیل الرحمن اعظمی

ہمیں تو راس نہ آئی کسی کی محفل بھی

کوئی خدا کوئی ہم سایۂ خدا نکلا

خلیل الرحمن اعظمی

تمام یادیں مہک رہی ہیں ہر ایک غنچہ کھلا ہوا ہے

زمانہ بیتا مگر گماں ہے کہ آج ہی وہ جدا ہوا ہے

خلیل الرحمن اعظمی

ازل سے تھا وہ ہمارے وجود کا حصہ

وہ ایک شخص کہ جو ہم پہ مہربان ہوا

خلیل الرحمن اعظمی

یہ اور بات کہ ترک وفا پہ مائل ہیں

تری وفا کی ہمیں آج بھی ضرورت ہے

خلیل الرحمن اعظمی

میں اپنے گھر کو بلندی پہ چڑھ کے کیا دیکھوں

عروج فن مری دہلیز پر اتار مجھے

خلیل الرحمن اعظمی

ہمارے بعد اس مرگ جواں کو کون سمجھے گا

ارادہ ہے کہ اپنا مرثیہ بھی آپ ہی لکھ لیں

خلیل الرحمن اعظمی

ہم پہ جو گزری ہے بس اس کو رقم کرتے ہیں

آپ بیتی کہو یا مرثیہ خوانی کہہ لو

خلیل الرحمن اعظمی

آج ڈوبا ہوا خوشبو میں ہے پیراہن جاں

اے صبا کس نے یہ پوچھا ہے ترا نام و نشاں

خلیل الرحمن اعظمی

تیری گلی سے چھٹ کے نہ جائے اماں ملی

اب کے تو میرا گھر بھی مرا گھر نہ ہو سکا

خلیل الرحمن اعظمی

زندگی بھی مرے نالوں کی شناسا نکلی

دل جو ٹوٹا تو مرے گھر میں کوئی شمع جلی

خلیل الرحمن اعظمی

ذرا آ کے سامنے بیٹھ جا مری چشم تر کے قریب آ

مرے آئنہ میں بھی دیکھ لے کبھی اپنی زلف کی برہمی

خلیل الرحمن اعظمی

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے