لفظ میں رنگ کی گویائی ہے
لفظ میں رنگ کی گویائی ہے
دل اسی ربط كا سودائی ہے
مجھ میں اک گھر ہے جو آبائی ہے
اس کے ہر گوشہ میں تنہائی ہے
سائے گل ہی اماں دے گا اب
سر پہ جو دھوپ ہے صحرائی ہے
میرے اندر جو خلا ہے موجود
میرے ہونے کی پذیرائی ہے
جس میں ہوتے ہیں سبک دوش درخت
مجھ کو اس رت کی صدا آئی ہے
میں کہیں بھی نہیں ہوں منظر میں
یہ مری ذات کی پسپائی ہے
دیکھیے کون سا مرہم اترے
زخم بھر زخم کی گہرائی ہے
- کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 94)
- Author : وکاس شرما راز
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.