اشک چکیدہ رنگ پریدہ
ہر طرح ہوں میں از خود رمیدہ
گو یاد مجھ کو کرتے ہیں خوباں
لیکن بسان درد کشیدہ
ہے رشتۂ جاں فرط کشش سے
مانند نبض دست بریدہ
ٹوٹا ہے افسوس موے خم زلف
ہے شانہ یکسر دست گزیدہ
خال سیاہ رنگیں رخاں سے
ہے داغ لالہ در خوں طپیدہ
جوش جنوں سے جوں کسوت گل
سرتا بہ پا ہوں جیب دریدہ
یارو اسدؔ کا نام و نشاں کیا
بیدل فقیر آفت رسیدہ
مأخذ:
دیوان غالب کامل (Pg. 221)
-
- ناشر: ساکار پبلیشرز پرائیویٹ لمیٹیڈ، ممبئی
- سن اشاعت: 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.