آنکھوں میں انتظار سے جاں پر شتاب ہے
دلچسپ معلومات
۱۸۱۶ء
آنکھوں میں انتظار سے جاں پر شتاب ہے
آتا ہے آ وگرنہ یہ پا در رکاب ہے
حیراں ہوں دامن مژہ کیوں جھاڑتا نہیں
خط صفحۂ عذار پہ گرد کتاب ہے
جوں نخل ماتم ابر سے مطلب نہیں مجھے
رنگ سیاہ نیل غبار سحاب ہے
ممکن نہیں کہ ہو دل خوباں میں کارگر
تاثیر جستن اشک سے نقش بر آب ہے
ظاہر ہے طرز قید سے صیاد کی غرض
جو دانہ دام میں ہے سو اشک کباب ہے
بے چشم دل نہ کر ہوس سیر لالہ زار
یعنی یہ ہر ورق ورق انتخاب ہے
دیکھ اے اسدؔ بہ دیدۂ باطن کہ ظاہرا
ہر ایک ذرہ غیرت صد آفتاب ہے
مأخذ:
دیوان غالب کامل (Pg. 231)
- مصنف: مرزا غالب
-
- ناشر: ساکار پبلیشرز پرائیویٹ لمیٹیڈ، ممبئی
- سن اشاعت: 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.