aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

रद करें डाउनलोड शेर

लेखक : यह्या आर्यन पुर

V4EBook_EditionNumber : 004

प्रकाशक : इंतिशारत किताबखाना मिल्ली, तेहरान

मूल : तेहरान, ईरान

प्रकाशन वर्ष : 1973

भाषा : Persian

श्रेणियाँ : भाषा एवं साहित्य

उप श्रेणियां : इतिहास

पृष्ठ : 468

सहयोगी : इदारा-ए-अदबियात-ए-उर्दू, हैदराबाद

az saba ta nima

पुस्तक: परिचय

"از صبا تا نیما" فارسی زبان و ادب کی تاریخ ہے جس میں معاصر ادبی تاریخ کو بیان کیا گیا ہے۔ یا یوں کہا جائے کہ سبک بازگشت سے لیکر شعر نیمائی تک کی یہ ایک بہترین ادبی تاریخ ہے جس میں قاچاری عہد کے شعرا اور ادبا کی تاریخ بیان کی گئی ہے۔ لوگوں نے سبک ہندی کی پیروی کے بجائے سب بازگشت کی طرف مراجعت کی ہے جس میں انہوں نے فارسی زبان و ادب کی کلاسیکی طرز تحریر اور اسٹائل کی طرف مراجعت کی اور ایک بار پھر سے سبک خراسانی کو اپنایا گیا۔ جس میں موضوع کی ندرت اور نئے موضؤعات کی آمد تو تھی مگر پھر بھی کلاسکیت کی بو آتی تھی اس لئے فارسی شعر و شاعری میں نئی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت در پیش تھی کیونکہ دنیا بہت تیزی سے جدت کی طرف مراجعت کر رہی تھی مگر ایران اپنی شاعری کو نہ عالمی شاعری سے ہم آہنگ کر پا رہا تھا اور نہ ہی کچھ دوسری قسم کی جدت لا پا رہا تھا۔ اس لئے فرانسیسی زبان کا ایک عالم جسے قدرے فارسی شعر و شاعری سے شغف تھا اور وہ یوروپین طرز تحریر سے بھی پوری واقفیت رکھتا تھا اس لئے اس نے فارسی زبان کی شاعری میں کچھ اہم تبدیلیاں کیں جو اول اول بغیر کسی توجہ کے نظر انداز کر دی گئیں۔ مگر نیما یوشیج نے ہار نہیں مانی اور آزاد شاعری کرتے رہے اور اس کے متعلق مضامین بھی لکھتے رہے پھر انہوں نے "ای شب" "افسانہ" ققنوس" جیسی اہم نظمیں کہیں جس سے لوگ ان کی طرف متوجہ ہوئے۔ ان کی شاعری میں قافیہ کو ختم کر دیا گیا تھا اور وزن کی ہئیت کو بھی بدل دیا گیا تھا۔ ان کی شاعری میں وزن تو تھا پر بحر سے قدرے دوری تھی مگر زور بیان اور قدرت شعری کی بھرمار تھی جس سے متاثر ہوئے بغیر کوئی نہیں رہا۔ اور پھر ان کے ساتھ لوگ جڑتے گئے اور ایران میں نئے موضوعات کے ساتھ ساتھ نئے مضامین اور نئی جہات کو ترقی ملتی گئی۔ فروغ فرخ زاد جیسی کلاسکل شاعری کرنے والی شاعرات نے شعر نیمائی شروع کر دی اور تقی بہار جیسے کلاسکل شعرا نے نیما کے شعر نو کو سراہا اور اس کی ترقی کی راہیں ہموار کیں۔ یہ کتاب دو جلدوں پر محمول ہے۔ پہلی جلد میں صبا سے شعرا کا تذکرہ شروع ہوتا ہے اور نیما یوشیج پر ختم ہوتا ہے اور دوسری جلد "از نیما تا روزگار ما" کے نام سے جانی جاتی ہے جس میں نیما کے بعد کے شعرا کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ یہ فارسی زبان کی ادبی تاریخ ہے اور معاصر شعرا و ادبا کے ذکر پر محمول ہے۔

.....और पढ़िए

लेखक की अन्य पुस्तकें

लेखक की अन्य पुस्तकें यहाँ पढ़ें।

पूरा देखिए

लोकप्रिय और ट्रेंडिंग

सबसे लोकप्रिय और ट्रेंडिंग उर्दू पुस्तकों का पता लगाएँ।

पूरा देखिए

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
बोलिए