Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : عبادت بریلوی

V4EBook EditionNumber : 001

ناشر : مکتبہ الفاظ،، علی گڑھ

سن اشاعت : 1983

زبان : Urdu

موضوعات : تحقیق و تنقید

ذیلی زمرہ جات : اقبالیات

صفحات : 228

معاون : صولت پبلک لائبریری، رامپور (یو۔ پی۔)

اقبال کی اردو نثر
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

شاعر مشرق علامہ اقبال نے اپنے کلام میں زندگی کے ہر پہلو کی ترجمانی کی ہے۔انسان بالخصوص مومن کوبلندی سے ہم کنار کرنے کا ایک مکمل لائحہ عمل پیش کیا ہے۔انھوں نے فلسفہ ،اسلامیات،بین الاقوامی سیاست،ملکی و غیر ملکی معاملات،عشق رسول ﷺ،مسلمانوں کا عروج و زوال وغیرہ ہر موضوع کو شاعری میں پیش کیا ہے۔ہند کی سیاسی ،معاشرتی، تہذیبی اور اقتصادی مسائل کو سلجھانے اور خاص کر ہم وطنوں میں قومی و ملی جذبہ کو پروان چڑھانے میں کلام اقبال نے اہم کردار اداکیا ہے۔اس میں شبہ نہیں کہ وہ سب کچھ ان کی شاعری کی ساحری ہے،لیکن ان کی نثر نگاری بھی اس اہم کام میں اہمیت کی حامل ہے۔ان کی نثر ہزاروں صفحات پر مشتمل ہے ۔جو اس عظیم شاعر کی شخصیت کا آئینہ ہے۔بے شک اقبال نے نثر میں باضباطہ کتابیں نہیں لکھی لیکن ان کی نثر مضامین اور مقالات کی صورت میں محفوظ ہے۔جو مطالعہ اقبال میں اہمیت کی حامل ہیں۔اسی لیے اس کتاب میں عبادت بریلوی نے اقبال کی نثر نگاری کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا ہے۔جسے ہم اقبال کی نثر کا تعارف بھی کہہ سکتے ہیں۔جس کے مطالعہ سے اقبال کی نثر نگاری کے اسلوب ،بنیادی اصولوں سے واقفیت ہوجاتی ہے۔مصنف نے اقبال کے موضوعات نثر کا تنقیدی جائزہ بھی پیش کیا ہے۔جس سے اردو نثر کی روایت میں علامہ اقبال کی نثر نگاری کی کیا اہمیت بھی واضح ہوجاتی ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

عبادت بریلوی کی پیدائش 14؍اگست 1920ء میں ہوئی۔ حصول تعلیم کے بعد تدریسی زندگی اختیار کی۔ پہلے اینگلوعربک کالج دہلی میں مدرس ہوئے لیکن تقسیم ملک کے بعد ہجرت کر کے پاکستان چلے گئے۔ لاہور میں اورینٹل کالج، پنجاب یونیورسٹی سے وابستہ ہوئے اور ترقی کرتے ہوئے شعبہ اردو کے صدر بن گئے۔ ڈین فیکلٹی آف آرٹس بھی ہوئے۔ اورینٹل کالج کے پرنسپل بھی رہے۔ 1980ء میں اپنے عہدہ سے سبکدوش ہوئے۔ عبادت بریلوی نے انقرہ یونیورسٹی، ٹرکی اور اسکول آف افریقن اورینٹل اسٹڈیز لندن میں استاد کی خدمات انجام دیں۔

عبادت بریلوی اردو کے نامور نقاد اور محقق ہیں۔ ان کی بعض کتابیں ہندوپاک کی مختلف یونیورسٹیوں کے نصاب میں رہی ہیں۔ ان کی شہرت کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔ ویسے انہوں نے اردو تنقید میں اپنی ایک مخصوص جگہ بنا لی ہے۔ اس حد تک کہ یہ نام فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ ان کی تصنیف و تالیف کی تعداد بھی اچھی خاصی ہے۔ چند کے نام ہیں: ’’اردو تنقید کا ارتقا‘‘، ’’تنقیدی زاویے‘‘، ’’غزل اور مطالعہ غزل‘‘، ’’غالب کا فن‘‘، ’’روایت کی اہمیت‘‘، ’’جدید شاعری‘‘، ’’جدید اردو ادب‘‘ اور ’’میرتقی میر‘‘۔ یہ ساری کتابیں اہم سمجھی جاتی ہیں۔ طلبا کے لیے یہ مفید تو ہیں ہی اردو شعروادب کے مزاج کی تفہیم میں ذہین لوگوں کے لئے بھی راہیں متعین کرتی ہیں۔

عبادت بریلوی تنقید کی کوئی بوطیقا مرتب نہیں کرتے۔ نہ ہی کسی شعریات کی کنہہ میں داخل ہوتے ہیں۔ دراصل ان کا سروکار وضاحتی تجزیے سے ہے۔ ایسے تجزیے میں کسی صنف کے ابتدائی احوال سے لے کر ارتقائی مرحلے سبھی زیر بحث آجاتے ہیں۔ ان کا تجزیہ عام طور سے ہمدردانہ ہوتا ہے۔ وہ ادبی مسائل کی تہہ در تہہ پیچیدگی سے اپنا رشتہ قائم نہیں رکھتے بلکہ معنوی سطح پر ایسا سروکار رکھتے ہیں کہ ادب پارہ کے وہ احوال روشن ہوجائیں جو عام طور سے سطح پر ہوتے ہیں۔ وہ اپنی تنقیدی روش کو بوجھل نیں بناتے بلکہ تجزیے کے مقبول طریقہ کار کو اپناتے ہیں۔

عام طور سے نقاد اپنے علم کا بوجھ اپنے تجزیے میں اس طرح بھردیتا ہے کہ پڑھنے والا سراسیمہ ہوجاتا ہے اور علمیت کے اظہار کی پیچیدہ نفسیات اس کے لئے تفریح کا کوئی سامان بہم نہیں پہنچاتی لیکن عبادت بریلوی ایسے علمی بوجھ سے اپنی نگارشات کو گراں بار نہیں بناتے۔ کبھی کبھی ان کے یہاں تکرار لفظی و معنوی کا احساس ہوتا ہے اور یہ بھی خیال ہوتا ہے کہ کہ اگر وہ اختصار اور جامعیت سے کام لیتے تو ان کی تحریریں اور بھی مفید ہوتیں۔ لیکن ان امور کو منہا کیجئے تو پھر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ موصوف کی غایت دراصل کسی ادب پارے کی ایسی ترسیل ہے جہاں کوئی پیچیدگی پیدا نہ ہو۔ طوالت کی شاید یہی وجہ ہے لیکن ذہین پڑھنے والے گاہے گاہے تکرار میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

میر اور غالب پر ان کے مطالعات وقیع سمجھے جاتے ہیں۔ ان موضوعات کو انہوں نے کچھ مختلف طریقے سے دیکھنے اور سمجھنے کی کوشش کی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اپنی تنقید نگاری کو وہ ایک واضح سمت دینا چاہ رہے ہیں اوریہ بھی کہ وہ اپنے موضوعات کے داخلی امور پر نگاہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن ایسی تحریریں ان کے آخری وقتوں کی نشانی ہیں۔ کہا جاسکتا ہے کہ اردو تنقید میں عبادت بریلوی کا ایک خاص رول ہے اور یہ رول اہم بھی ہے۔

ڈاکٹر عبادت بریلوی کا انتقال 78برس کی عمر میں نومبر 1998ء میں ہوئی۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے