Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

CANCEL DOWNLOAD SHER

Author : Abdul Qadir Sarwari

Publisher : Anjuman Taraqqi Urdu Hind, Hyderabad

Year of Publication : 1932

Language : Urdu

Categories : Text Books, Research & Criticism

Sub Categories : Poetry, Criticism

Pages : 395

Contributor : Anjuman Taraqqi Urdu (Hind), Delhi

jadeed urdu shayeri
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

About The Book

عبدالقادر سروری کا شمار اردو کے جدید طرز نگار ش قلمکاروں اور اولین ناقدین میں سے ہوتا ہے ۔ جدید اس وجہ سے کہ بیسویں صدی کی ابتدا سے ان کا تعلق ہے جب حالی اور مولوی عبد الحق کی تحریر یں سامنے آرہی تھیں ۔ ان سے قبل محمد حسین آزاد ، سرسید اور ان کے اصحاب نئی طرز نگارش کی داغ بیل ڈال چکے تھے۔ انہوں نے اس کتاب کو جب لکھنا شروع کیا تو قدیم و روایتی شاعر ی داغ تک آکر ختم ہوچکی تھی ۔ شاعری کے موضوعات و لفظیات بدل چکے تھے. مثنوی کے مقابلے میں نظموں کا عر وج ہورہا تھا اور دیگر اصناف سخن قدامت کی جانب بڑھ رہے تھے ایسے میں عبدالقادر سروری نے یہ کتاب لکھی جس میں وہ آنے والی اردو شاعری کا مطالعہ پیش کر تے ہیں جن میں سے چند آج ایک صدی کے بعد اردو کے قابل قدر او ر صف اول کے شعر ا میں شمار ہوئے ۔ اس کتاب کے متعلق مصنف لکھتے ہیں، ’’اس کتاب میں ، میں نے ان تمام شعری مساعی کو شامل کر نے کی کوشش کی ہے جن سے جدید شعریت کی وسعت یا ارتقا ء کا کوئی نہ کوئی سررشتہ ملتا ہو۔‘‘ اسی لیے انہوں نے اس کتاب میں اپنے زمانے کے نامور شعرا اور مستقبل میں ابھر نے والے شعرا کا خصوصی طور پر ذکر کیا ہے لیکن پھر بھی چند ایسے شاعر گزرے جن تک مصنف کی نظر نہیں پہنچی جیسے ،فیض احمد فیض اور فراق گورکھپوری وغیرہ الغرض اس کتاب کو بہت زیادہ اہمیت حاصل رہی ہے۔

.....Read more
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

More From Author

Read the author's other books here.

See More

Popular And Trending Read

Find out most popular and trending Urdu books right here.

See More

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
Speak Now