aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

CANCEL DOWNLOAD SHER

tazkira-e-shah tayyab banarasi

V4EBook_EditionNumber : 002

Publisher : Ikram Husain Press, Banaras

Year of Publication : 1982

Language : Urdu

Categories : Biography, Sufism / Mystic

Pages : 73

Translator : Mohammad Arshad Azmi

Contributor : Khanqa Munemia Qamaria, Patna

tazkira-e-shah tayyab banarasi

About The Book

شاہ طیب بنارسی ایک صاحب علم صوفی اور عالم باعمل تھے ۔ بنارس ہندوستان کے ان شہروں میں سے ایک ہے جو زمانہ قدیم سے ہی علم و تصوف کا گہوارہ رہا ہے جہاں پر تصوف و بھکتی کا ایک شاندار ماضی رہا ہے اور جس سرزمین سے داراشکوہ کو بیحد محبت تھی اس نے یہیں پر رہ کر اپنیشد کا ترجمہ چندربھان برہمن کی معیت میں رہ کر کیا تھا جس نے مسلمانوں کو ہندو فلسفہ سمجھنے میں اول اول مدد کی ۔ غالب کو جب مسائل تصوف کا ایک انوکھا باب کھولنے کا من کیا تو وہ اسی شہر کی شان میں ایک خوبصورت مثنوی کہہ گئے جسے "چراغ دیر" کے نام سے جانا جاتا ہے اور انہوں نے اس شہر کے احترام اور تقدس کا خیال رکھتے ہوئے رودراکش کی 108 مالا کے دانوں کی عدد کی وجہ سے اپنی مثنوی کے اشعار بھی ایک سو آٹھ اشعار سے زیادہ نہ ہونے دئے۔ اس شہر کی صبح کا منظر ہمیشہ سے لبھاونا رہا ہے اور لوگ یہاں کی صبح کا نظارہ دیکھنے واسطے دور دراز سے سفر کر آتے ہیں ار یہاں کے مندروں کی گھنٹی اور بنارس کے گھاٹ کا نظارہ کرتے ہیں۔ اس شہر کو علم و فضل سے بہت شغف رہا ہے کبیر داس بھی اسی زمین پر رہ کر اپنی وانی لوگوں کو سناتے رہے اور انتقال سے پہلے انہوں نے ایک عقیدہ کی وجہ سے ترک کر دیا اور مگہر چلے گئے اسی طرح سے استاد بسم اللہ خاں بھی اسی سرزمین میں رہ کر اپنی شہنائی نوازی سے لوگوں کو مسحور کرتے رہے ۔ یہ تذکرہ شاہ طیب بنارسی پر لکھا گیا ہے جو اسی سرزمین سےتھے اور ان پر بھی یہاں کی مٹی اثر انداز ہوئی اور وہ بھی تصوف کی راہ پر گامزن ہوکر لوگوں کے دلوں کو گرماتے رہے۔

.....Read more

Popular And Trending Read

Find out most popular and trending Urdu books right here.

See More

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
Speak Now