Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

CANCEL DOWNLOAD SHER

Author : Dr. Namus

V4EBook_EditionNumber : 002

Publisher : M. A. Salam

Origin : Lahore, Pakistan

Year of Publication : 1947

Language : Urdu

Categories : History

Sub Categories : Cultural History

Pages : 369

Contributor : Jamia Hamdard, Delhi

aazad qaum ki tameer aur pakistan
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

About The Book

جب ہندوستان اپنی آزادی کے عروجی دور میں تھا اس وقت یہ مسئلہ سب سے اہم تھا کہ ہندوستان آزادی کے بعد کس قسم کا نظام حکومت قائم کریگا۔ کیوں کہ آزادی کی جنگ کے دوران ہندو اور مسلمانوں میں جو واضح اختلاف تھا وہ سب پر عیاں تھا۔ اس لئے انگریزوں کا ماننا تھا کہ ہندوستان میں آزادی کے شرائط پائے بھی جاتے ہیں یا نہیں کیوں کہ جس ملک میں مختلف قسم کے مذاہب ہوں اس میں حکومت کا طرز عمل کس نوعیت کا ہونا چاہئے۔ کسی انگریز نے سر سید احمد سے بہت پہلے لندن کے سفر کے دوران پوچھا تھا کہ ہندوستان میں بادشاہ یعنی وزیر اعظم کس مذہب کا ہونا چاہئے؟ سر سید نے بے ساختہ جواب دیا کہ کمیونسٹ۔ اس پر انگریز کو بہت تعجب ہوا کہ ایک داڑھی توپی والا عالم ایسی بات کہہ رہا ہے جس کا اس کی فکر سے شرق و غرب کا تعلق ہے اس لئے اس نے پوچھا کہ آپ نے ایسا جواب کیوں دیا تو سر سید نے کہا کہ یہ ملک مختلف مذاہب کے ماننے والوں کا ملک ہے اس لئے اگر یہاں پر کسی بھی مذہب کا بادشاہ بنے گا تو وہ فطری طور پر طرفدار ہوگا اور کمیونسٹ چونکہ لامذہب ہوتا ہے اور انسانیت دوستی اس کا عین مذہب ہے اس لئے وہ ساری اقوام کے ساتھ مساوات کریگا۔ کیوں کہ آزادی سے قبل ہی کانگریس اور مسلم لیگ اور اسی طرح سے گرم دل کے لوگ آپس میں نبرد آزما تھے۔ کوئی ہندو راشٹر کی بات کر رہا تھا تو کوئی خلافت کی کسی نے مسلم حکومت کو سپورٹ کیا تو کسی نے خالستان کی مانگ کی۔ اسی لئے آخر کار یہاں پر جمہوریت قائم کی گئی تاکہ سارے مذاہب کو سمان اوسر مل سکے اور ہندوستان کو دو حصوں میں قومیت کے بیش پر تقسیم کر دیا گیا جو بہت ہی بڑا المیہ تھا۔ اس کتاب میں ان ہی وجوہات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ نیز کتاب میں قیام پاکستان اور اس کے عوامل سے لیکر قومی حکومت کے قیام تک اور اس کے مستحکم کرنے کے سلسلے میں گفتگو کی گئی ہے۔

.....Read more
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

More From Author

Read the author's other books here.

See More

Popular And Trending Read

Find out most popular and trending Urdu books right here.

See More

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
Speak Now